(24نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے عورت مارچ کو رکوانے کیلئے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیدیا ۔
جسٹس شاہد کریم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا،عدالت نے یکم مارچ کو درخواست کے قابل سماعت بارےفیصلہ محفوظ کیا تھا،درخواست گزار کی جانب سے رانا سکندر ایڈووکیٹ پیش ہوئے تھے،درخواست میں پنجاب حکومت ، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
یاد رہے کہ 29 فروری کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر 8 مارچ کو منعقد کیے جانے والے عورت مارچ کو رکوانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی تھی،درخواست گزار نے مؤقف اپنایا تھا کہ عورت مارچ کے کارڈز اور بینرز اسلامی معاشرے میں قابل قبول نہیں ہیں لہٰذا لاہور ہائی کورٹ عورت مارچ کو روکنے کا حکم دے۔
درخواست گزار کے مطابق اگر کسی کو بنیادی حقوق نہیں مل رہے ہیں تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے، آئین میں خواتین کو حقوق دیئے گئے ہیں اور خواتین کی فلاح کیلئے بھی کام ہو رہا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریاست کو عورت مارچ کی غیر اخلاقی تشہیر روکنے کا حکم دیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے عورت مرچ پر پابندی لگانے سے متعلق درخواست کو خارج کردیا تھا ساتھ ہی درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔