مصطفیٰ قتل کیس،نیو ائیر نائٹ پارٹی کے عینی شاہد نے سامنے آکر نئی کہانی کھول دی
Stay tuned with 24 News HD Android App

(24نیوز) مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نیو ائیر نائٹ پارٹی کا عینی شاہد بھی سامنے آگیا۔
عینی شاہد نے ’’نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر‘‘ بتایا کہ میں ارمغان کو سال 2016 سے جانتا ہوں اور وہ میرا بہت اچھا دوست تھا جبکہ ارمغان اپنے پیسوں سے سب دوستوں کو نشہ کرواتا تھا، نیو ائیر پارٹی پر مصطفیٰ عامر کو بہت بلایا لیکن وہ نہیں آیا اور مصطفیٰ نے نیو ائیر پارٹی ہاکس بے پر کی جبکہ نیو ائیر پارٹی میں شیراز بھی موجود تھا۔
عینی شاہدکا کہنا ہے کہ مصطفیٰ نے بتایا تھا کہ ارمغان مجھے گھر بلاتا ہے لیکن میں وہاں نہیں جاؤں گا، مصطفیٰ اور ارمغان کی لڑائی 2 ڈھائی لاکھ روپے کی وجہ سے بڑھ گئی تھی، مصطفیٰ نے ارمغان سے جو چیز ارمغان پیتا تھا اس کے پیسے لینے تھے اور ارمغان پیسے نہیں دے رہا تھا جو مصطفیٰ نے بہانے سے لے لئے تھے۔
عینی شاہد کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ ارمغان کے گھر کیوں گیا مجھے نہیں پتا مگر یہ پتا ہے کہ جنگل بوائے نامی ویڈ استعمال کرتے تھے اور مصطفیٰ یہ کہاں سے منگواتا تھا یہ مجھے معلوم نہیں ہے، ویڈ کی پیکنگ کو اسکریچ کریں تو پن لوکیشن پتا چل جاتی تھی کہ پیکٹ کس مقام پر کھولا گیا، مصطفیٰ جو مال ارمغان کو بیچتا وہیں بیٹھ کے خود بھی پیتا تھا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے )کو مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
دوست کے ہاتھوں اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے مصطفیٰ عامر کے کیس کا معاملہ قومی اسمبلی بھی پہنچ گیا ہے جس کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب انسداد منشیات فورس( اے این ایف) کو بھی مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ نے مصطفیٰ عامر کیس میں ذیلی کمیٹی بھی بنادی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی میں سابق وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل، رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ، نبیل گبول اور ایم کیو ایم سے خواجہ اظہار الحسن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے مصطفیٰ عامر کیس میں آئندہ اجلاس میں آئی جی سندھ کو طلب کر لیا ہے۔