پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں نیا موڑ

May 04, 2021 | 12:58:PM
پی ٹی آئی فارن فنڈنگ میں ایک نیا موڑ
کیپشن: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ میں ایک نیا موڑ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)اکبر ایس بابر اور ان کے وکیل نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف فارن فنڈنگ کیس نے اس وقت نیا موڑ لیا جب درخواست گزار کے ماہر کے مطالعے کے لیے رکھی گئی ایک اہم مالیاتی دستاویز کو حکمراں جماعت کے اعتراض کے باعث میز سے ہٹا دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جس دستاویز کو مطالعے کے لیے دینے کے فوری بعد ہٹایا گیا جو پی ٹی آئی کے حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ کی اصل نقل تھی۔

ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اسکروٹنی کا عمل اس وقت تقریباً ٹوٹ گیا تھا جب متعدد درخواستوں کے باوجود پی ٹی آئی کی دستاویزات درخواست گزار کے مالیاتی تجزیہ کار کے ساتھ شیئر نہیں کی گئی۔اسکروٹنی کے لیے تعینات الیکشن کمیشن کے عملے نے مذکورہ دستاویز فراہم کرنے سے معذوری کا اظہار کیا اور اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ جو الیکشن کمیشن میں ڈائریکٹر جنرل لا بھی ہیں وہ ویکسینیشن کے لیے جانے کے سبب دستیاب نہیں تھے۔

درخواست گزار کے وکیل سید احمد حسن شاہ نے ان معاملات پر احتجاج کیا اور کمیٹی پر کارروائی میں رکاوٹ کا الزام عائد کیا اور مطالبہ کیا کہ تمام دستاویزات ماہر کے مطالعے کے لیے دستیاب کیے جائیں۔بالآخر دوپہر 2 بجے دستاویزات کے 2 بنڈلز مطالعے کے لیے پیش کیے گئے لیکن درخواست گزار اکبر ایس بابر اور ان کے وکیل کو اس وقت دھچکا لگا جب پہلا بنڈل پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی الیکٹورل لسٹ کی ووٹرز لسٹ تھی۔

جس پر درخواست گزار اور ان کے وکیل نے پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی ووٹر لسٹ کے حوالے سے سوال کیا تو اسے فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔دستاویزات کا دوسرا بنڈل حکمراں جماعت کے ایچ بی ایل بینک کے اسٹیٹمنٹس تھے اور جیسے ہی ان کا مطالعہ شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے نمائندوں نے شور و غل مچادیا کہ بینک اسٹیٹمنٹس کے مطالعے کی اجازت کیوں دی گئی۔

اس پر ای سی پی عملے نے ڈی جی لا کو ہدایات لینے کے لیے کال کی تو انہوں نے اسکروٹنی کی میز سے ایچ بی ایل بینک کی اسٹیٹمنٹس ہٹانے کا کہا۔

اسی طرح کی ایک پیش رفت میں الیکشن کمیشن نے کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کی دستاویزات کے مطالعے کے دوران درخواست گزار اور ان کے وکیل کو لیپ ٹاپ کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:    فارن فنڈنگ کیس : وزیراعظم کی سپریم کورٹ میں التوا کی درخواست