بھارت کی بلااشتعال فائرنگ۔۔ انڈین سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی ۔۔ شدیداحتجاج

May 04, 2021 | 17:45:PM

  (24نیوز) دشمن بھارت اپنی کارستانیوں سے باز نہیں آیا، ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ورکنگ باو¿نڈری پر کھلم کھلا فائرنگ کی گئی ہے۔پاکستان نے ورکنگ باو¿نڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعے پر بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے چاروا سیکٹرمیں بلا اشتعال فائرنگ کی ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کو اس کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرنے کی ذمہ داری یاد کرائی گئی۔
یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے 3 مئی کو ورکنگ باو¿نڈری کی شدید خلاف ورزی کی گئی تھی چاروا سیکٹر میں بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز نے چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹرز سے بلا اشتعال فائرنگ کی۔
 چاروہ سیکٹر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے جموںسیکٹر کے بالکل سامنے واقع ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو جاری دیئے گئے مراسلے میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے جموںسیکٹر میں واقع بھارتی بی ایس ایف کی چوکی کے اہلکاروںنے بلا اشتعال پاکستان کے چاروہ سیکٹر میں چھوٹے ہتھیاروں کے تیس راﺅنڈ اور 60ملی میٹر کے چار مارٹر بم فائر کئے ۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ جموںسیکٹر میں واقع بی ایس ایف پوسٹ نے پاکستانی چوکی پر سنائپر گن کے ذریعے بھی فائرنگ کی تاکہ کسی پاکستانی جوان کو شہید یا زخمی کیا جاسکے ۔ وزارت خارجہ نے کہاکہ انہیں مزید حیرانی اس بات ہوئی کہ یہ خلاف ورزی اس وقت ہوئی جب بھارتی ذرائع ابلاغ پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا پروپیگنڈہ کر رہا ہے ۔ دفتر خارجہ نے کہاہے کہ بھارتی بی ایس ایف اہلکاروںنے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری پر امن کو سبوتاژ کرنے کے ارادے کے ساتھ ورکنگ بانڈری کو عبوراور مارٹرگولے فائر کر کے جارحانہ رویے کا مظاہرہ کیاہے ۔وزارت خارجہ نے کہاہے کہ یہ بھارت کی طرف سے ڈی جی ایم اوز کے 2021کے معاہدے کی پہلی سنگین خلاف ورزی ہے۔ وزارت خارجہ نے بھارتی ہائی کمیشن سے کہاہے کہ وہ بھارت میں متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے ڈی جی ایم اوز کے 2021کے معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں بی ایس ایف اہلکاروںکے غیر مناسب رویہ ظاہر ہوتا ہے۔ اسلام آبادمیں سیاسی تجزیہ کاروںنے کہاہے کہ مودی حکومت بھارت میں کورونا کی عالمی وبا سے نمٹنے میں ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن جیسی کوئی مہم جوئی کرسکتی ہے اور جنگ بندی کی اس خلاف ورزی سے بھارت کے ان جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے ۔ تجزیہ کاروںنے کہاکہ بھارت کل پورادن ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر پر پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جھوٹی خبر چلاتا رہا جس سے کورونا بحران سے نمٹنے میں بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے ۔
خیال رہے کہ رواں سال 25 فروری کو انڈیا اور پاکستانی حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعدایل او سی پر سیز فائر کرنے کا معاہدہ کیا گیا تھا ، اس کا اعلان دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او کے درمیان بات چیت کے بعد کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ اور امریکا نے جنگ بندی معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کا بنیادی معاملات کو حل کرنے اور امن برقرار رکھنے کا عزم دیگر ممالک کے لیے بھی ایک مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے بری خبر۔۔۔بجلی بم گرانے کافیصلہ

مزیدخبریں