بھارت: احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست منی پور میں حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں۔
بھارت کی ریاست منی پور کے علاقے چورا چندپور میں احتجاجی مظاہروں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کے باعث مظاہرین کا ردِ عمل شدت اختیار کر گیا ہے جس پر بھارتی حکومت کی جانب سے احتجاجی علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ کرفیو نافذ ہونے سے علاقہ مکینوں میں خوف و حراس کی لہر دوڑ اٹھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کو بدنام کرنے کی بھارتی سازش ناکام، فلم ’کیرالہ اسٹوری‘ کا جھوٹ ریلیز ہونے سے پہلے ہی بے نقاب
بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے جانب سے مذہنی اقلیتوں کو بے شمار تحفظات ہیں اور ان کی جانیں تک محفوظ نہیں ہیں۔ مذہنی اقلیتوں کے خلاف آئے روز پرتشدد کارروائیاں کی جاتی ہیں، مودی سرکار میں اب مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں ہندو انتہا پسندوں کے نشانہ پر ہیں۔
بھارت ریاست منی پور میں کریک ڈاؤن اور کرفیو سے حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔منی پور کے ریاستی دارالحکومت شہر امپھال میں متعدد گرجا گروں اور مکانات کو نذرِ آتش کر دیا گیا ہے جن میں کئی افراد کے جلس جانے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں لیکن ان دلخراش واقعات پر بھارتی میڈیا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ علاقے میں کشیدگی کا عالم یہ ہے کہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔
Manipur, India - It is neither Ukraine nor Sudan! pic.twitter.com/lOoCaVjweT
— Ashok Swain (@ashoswai) May 3, 2023
اور پڑھیں: بھارت: مرکزی حکومت کا تمام کنٹونمنٹ ختم کرنے کا فیصلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق علاقے میں بدامنی کی وجہ منی پور کی غیر قبائلی آبادیوں کا مطالبہ ہے کہ ان کو قبائلی درجہ دیا جائے تا کہ ان کی آبائی زمینوں، ثقافت اور پہچان کو قانونی طور پر تحفظ مل سکے۔
بھارتی ریاست منی پور میں میٹ آئی نامی غیر قبائلی افراد اکثریت میں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ غیر ریاستی تارکین وطن ان کی زمینوں اور حقوق کیلئے خطرہ ہیں۔ ان کے اس مطالبے کیلئے منی پور میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جن کے باعث فسادات کی شروعات ہوئی ہے۔