پیٹرول کی قیمت میں 100 روپے تک کی کمی ہونی چاہیے ، خواجہ آصف محمود
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) پاکستان اس وقت معاشی اور سیاسی عدم استحکام کیساتھ ساتھ انرجی بحران سے بھی گزر رہا ہے جس کا براہ راست اثر صنعتوں پر پڑ رہا ہے ، ایسے میں حکومت پاکستان نے بجلی بحران کو حل کرنے کیلئے سستے ایندھن کی خریداری پر فوکس کیا ہےاور جلد روس سے سستا پیٹرول پاکستان پہنچنے والا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق روسی پیٹرول کی پاکستان پہنچنے کی تاریخ سے متعلق حکومتی اور معاشی حلقوں سے مختلف آوازیں سنائی دے رہی ہیں البتہ اب سیکرٹری انفارمیشن پاکستان پیٹرولیم ایسوسی ایشن خواجہ آصف محمود کا کہنا ہے کہ روسی تیل اس ماہ کے تیسرے ہفتے پاکستان پہنچنے گا جس سے پیٹرول کی قیمت میں کم از کم آدھا ڈالر یعنی 100روپے تک کمی آنی چاہئے۔
خواجہ آصف محمود کا مزید کہنا تھا کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمت کم ہونے کے بعد اصولً پاکستان میں پیٹرول سستا ہونا چاہئے تھا تاہم حکومت معاشی میدان میں بنے ہوئے گہرے کھڈے اس سے بھرنے کی کوشش کر رہی ہے، روسی تیل مئی کے تیسرے ہفتے میں پاکستان میں پہنچے گا، یہ ٹرائل کے طور پر آ رہا ہے، ابھی ہمارے پاس 2آئل ریفائنریز روسی تیل کو ریفائن کر سکتی ہیں باقی پر کام کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے معاہدے کے مطابق پیٹرول فی بیرل 15 سے 18 ڈالر مارکیٹ قیمت سے سستا مل رہا ہے، حکومت آدھا ڈالر بھی کم کر دے تو عوام کو بڑا ریلیف ملے گا۔