(ویب ڈیسک)ترک گلوکارہ گلسن بیرکتار کو ترکیہ میں قائم کیے گئے اسلامی ہائی سکول سے متعلق نا مناسب تبصرہ کرنے پر 10 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔
ترکیہ کے خبر رساں ادارے انادولو کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کی ایک عدالت نےمدارس کا مذاق اڑانے اور نامناسب تبصرہ کرکے لوگوں کو نفرت اور دشمنی پر اکسانے کے جرم میں گلوکارہ گلسن کی گلوکاری اور کنسرٹ پر 10 ماہ کیلئے پابندی عائد کردی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ "گلوکارہ کو سنائی گئی معطل سزا کا مطلب یہ ہے کہ انہیں اس وقت تک قید نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ اگلے 5 سالوں کے دوران کسی اور الزام میں مجرم ثابت نہیں ہوتیں"۔
46 سالہ گلوکارہ کے ایک تبصرے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد انہیں پچھلے مختصرعرصے کیلئے جیل بھیجا گیا تھا۔اس وائرل ویڈیو میں گلوکارہ نے اپنے بینڈ کے رکن کے بارے میں کہا تھا کہ "انہوں نے امامِ خطیب کے مدرسے سے تعلیم حاصل کی اور وہ ایسی جگہ ہے جہاں سے بگاڑ پیدا ہوتا ہے"۔
بعدازاں انہیں 15 دن تک ان کی گھر میں نظر بندی کا حکم صادر کیا گیا۔عدالت نے گلسن کو مذکورہ بالا جرم کی پاداش میں ابتدائی طور پر ایک سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن بعد میں مقدمے کی سماعت کے دوران گلوکارہ کی جانب سے معافی اور غلطی کو دوبارہ نہ دہرائے جانے پر سزا کی مدت کو کم کردیا گیا تھا۔