وزیراعظم چور ہو تو مہنگائی بڑھتی ہے۔۔ قوم کو یہ سبق یاد ہو چکا۔۔ شہبازشریف

Nov 04, 2021 | 12:05:PM

(24 نیوز)مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کا ریلیف پیکج مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق  اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف کا کہنا ہےیہ حکومت عوام کی گردن پر چھری چلا کر کہتی ہے کہ ریلیف دے رہے ہیں، قوم کو یہ سبق یاد ہوچکا ہے کہ مہنگائی بڑھتی ہے تو وزیراعظم چور ہے، آئی ایم ایف سے سبسڈی ختم کرنے کا وعدہ کرنے والی حکومت 120 ارب سبسڈی پیکج دینے کا دھوکہ دے رہی ہے ، یہ پیسہ کہاں سے آئے گا؟ کیسے خرچ ہوگا؟ 1200 ارب کورونا اور کراچی پیکیج کے پیسوں پر سنگین سوالات پر کوئی جواب نہیں۔ آئی ایم ایف سے کیا شرائط طے ہو رہی ہیں، پارلیمنٹ سے کیوں چھپایا جا رہا ہے؟۔

 شہبازشریف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے وعدوں اور بجٹ کی طرح ان کے نام نہاد ریلیف پیکج بھی جھوٹ کا پلندہ ہیں، کیا بجٹ دیتے ہوئے نہیں کہا گیا تھا کہ یہ ٹیکس فری بجٹ ہے؟ اب قوم سے خطاب پر اعتراف کیا جارہا ہے کہ پٹرول مہنگا ہوگا، جب پٹرول مزید مہنگا ہوگا، بجلی گیس کی قیمت بڑھے گی تو مہنگائی کیسے نہیں ہوگی۔

صدر ن لیگ نے کہا کہ دو دن میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے اضافہ ہوا ، جھوٹے وعدے کرنے والی حکومت کی کسی بات پر قوم کو اعتماد نہیں، ملک میں چینی کا ذخیرہ 15 روز کا رہ گیا ہے اور ٹی وی پر خطاب کا شوق پورا کیاجارہا ہے، مہنگائی کا تاریخی ریکارڈ قائم کرنے کے بعد خطاب کی نہیں ، ناکامی کے اعتراف کے ساتھ استعفی دینے کی ضرورت ہے، مہنگائی کو عالمی مسئلہ قرار دے کر عمران نیازی حکومت اپنی نااہلی، نالائقی ، غلط فیصلوں اور کرپشن چھپا نہیں سکتی۔ جس حکومت کے بجٹ اعدادوشمار ناقابل اعتبار ہوں، اس کی کسی بات کو سنجیدہ سمجھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بارش اور برف باری کہاں ہو گی؟ اہم خبر جانیے

 اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ملک قرض کے بوجھ میں دب چکا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط نے قوم کا بھرکس نکال دیا ہے، ریلیف اور پی ٹی آئی دومتضاد چیزیں ہیں، نام نہاد ریلیف پیکیج کے اعلان کے وقت ہی یوٹلیٹی سٹور پر گھی اور خوردنی تیل 65 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا اعلان ہورہا تھا ، ہول سیل مارکیٹ میں چینی 130 روپے کلو سے تجاوز کرچکی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت کیسے ہوتی ہے، نوازشریف نے دکھایا تھا، ترقی کی شرح 5.8 فیصد اور مہنگائی کی شرح 3.6 فیصد پر لائے تھے، آپ 3 سال میں 15000 ارب قرض لیں تو مہنگائی اور بے روزگاری تو ہوگی، جو عوام کو ریلیف نہیں دے سکتا، وہ حکومت بھی نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: میچ میں فتح ۔۔ویرات کوہلی کا پہلاٹویٹ۔۔کیا شیئر کیا۔۔جانیے

مزیدخبریں