(24نیوز) پاکستان نے ایک با رپھر پاک بھارت میچ کے بعد کشمیر ی طلبا کو دھمکیوں ، مقدموں کے اندراج پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت میں اقلیتوں کےخلاف مظالم بڑھ گئے ہیں ،یہ بھارت کی فاشسٹ پالیسی کا عکاس ہے ۔سرحد پار حملوں پر موثر قابو پانا پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہو گا۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ آزاد کشمیر میں افسوسناک حادثہ پر تعزیت کا اظہار اور دہشت گردانہ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک پاکستانیوں کی امداد اور سہولت کےلئے وزیر خارجہ نے ایف ایم پورٹل کا افتتاح کیا،وزیر خارجہ کے ایف ایم کنیکٹ ایجنڈا کے تحت عالمی تنظیم کے راہنماﺅں نے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے ہارلیمانی وفد کا استقبال کیا،انہوں نے ای یو سے مثبت تعمیری شراکت داری پر زور دیا،سکیورٹی کونسل آف ازبکستان نے پاکستان کا دوہ کیا،ان کے دورے میں مشترکہ سکیورٹی کمیشن کے قیام کے پروٹوکولز پر دستخط کئے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں اضافے پر شدید تحفظات ہیں،کشمیری طلبا کو پاک بھارت میچ کے بعد دھمکیوں، مقدموں کے اندراج اور دیوار سے لگائے جانے کی مذمت کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں،گذشتہ 1 ماہ میں 22 کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج نے شہید کیا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت اقلیتوں ان کے مذہبی مقامات اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں میں بڑا حصہ دار ملک نہیں ہے،ہمارا کوپ 26 میں اہم اور مثبت کردار تھا۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کو چند ممالک سیاسی بنیادوں پر استعمال کر رہے ہیں،پاکستان نے بارہا اس بات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کارگردگی کا ایف اے ٹی ایف رکن ممالک نے اعتراف بھی کیا ہے،اس کے سیاسی بنیادوں پر استعمال کے باوجود ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کےلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ افوج کی موجودگی نے اس کو دنیا کا بڑا ملٹرائزڈ زون بنا دیا ہے،بھارت مقبوضہ کشمیر میں حالات کے معمول پر آنے کی غلط تشریح کرنے کی کوشیش کر رہا ہے،بھارت اپنی اس کوشش اور دنیا کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر سے شارجہ کی پروازوں کو مسترد کر دیا گیا ہے،بھارت نے جموں و کشمیر کے مختلف حصوں پر قبضہ جما رکھا ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ کرتار پور راہداری پر ہمارا موقف واضح ہے،ہم اس کو جاری رکھنے کے لئے تیار ہیں،دوسرے فریق نے اس کو بند کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں،ہم ایسے کسی اقدام کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے جس سے خطے میں تناﺅمیں اضافہ ہو،افغانستان میں دہشت گرد گروہوں سے سختی سے نمٹنے کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک پر چیئرمین سی پیک کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے ٹی 20 چمپئن شپ مین سپورٹس مین اسپرٹ کا اظہار کیا ہے،بھارت میں کرکٹ کے حوالے سے رویہ قابل مذمت ہے۔ ترجما ن نے کہاکہ جن حالات مین امریکاکے ساتھ گراﺅنڈ اینڈ ائیر لائنز آف کمیونیکیشن معاہدہ کیا گیا تھا وہ بدل چکے ہیں،اب افغانستان میں بھی حالات میں بڑی تبدیلی آ چکی ہے ،بارہا افغانستان میں سابق حکومت سے سرحد پار حملوں کا معاملہ اٹھایا،سرحد پار حملوں پر موثر قابو پانا پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کو شیو سینا اور آر ایس اسی جیسی تنظیموں کا حقیقی جائزہ لینا چاہئے۔ایران پر اسرائیلی اور امریکی ممکنہ حملوں کی تیاریوں پر صحافی کے سوال پر ترجمان نے جواب دیاکہ ابھی تک یہ مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں ،پاکستان خطے مین امن و استحکام کا حامی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگرد تنظیموں کے حوالے یو این سینشن کمیٹی کو دیگر ممالک پر نظر رکھنا ہوگی،بھارت میں جو کچھ ہو رہا اس پر بھی نظر دڑائیں۔
یہ بھی پڑھیں۔بجرنگی بھائی جان کی ''منی ''نے نئی تصاویر شئیر کردیں
بھارت میں اقلیتوں کےخلاف مظالم ۔پاکستان کا اظہار تشویش
Nov 04, 2021 | 18:47:PM