تحریک لبیک کے ساتھ خفیہ معاہدہ عارضی حل۔عمل کرنا حکومت کے بس میں نہیں ۔ڈی این اے پینل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز ) حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ خفیہ معاہدہ کر لیا جس کے تحت مذہبی جماعت کو سیاسی دھارے میں واپس لانے ، قائدین اور کارکنوں کو رہا کرنے اور کالعدم قرار دینے سے دستبردار ہونے تک مگر فرانسیسی سفیر سمیت دیگر اہم معاملات میں ابہام مسقبل میں غیر یقینی کی صورتحال کا جنم دے گا ۔ ان خیالات کا اظہار تجزیہ نگار حضرات سلیم بخاری ، افتخار احمد ، پی جے میر اور جاوید اقبال نے 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
افتخار احمد نے سوال اٹھایا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے معاہدے میں یہ تاثر دیا گیاکہ فرانسیسی سفیر کا معاملہ نہ تو زیر بحث ہے اور نہ ہی موجود ہے لیکن مفتی منیب نے اب تسلیم کر لیا ہے کہ ٹی ٰایل پی فرانسیسی سفیر کے معاملے سے دستبردار نہیں ہوئی ، وزیر داخلہ شیخ رشید بھی ان کی تائید کر رہے ہیں ۔
سلیم بخاری کا کہنا تھا مفتی منیب الرحمان نے پہلے کہا کہ فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کوئی ایشو ہی نہیں تھا اب وہ فرما رہے ہیں میڈیا اس معاملے میں جھوٹ بول رہا ہے ۔ہم پہلے ان کے جھوٹ کو کور کریں اور بعد میں خود بھی جھوٹے کہلائیں یہ غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے حکومت نے عوام کو پہلے ہی مس گائیڈ کیا اور اندھیرے میں رکھا ہوا ہے جو بات شیخ رشید ، نور الحق قادری اور کچھ وزرا نے بتائی ان سب نے بڑا جھوٹ یہ بولا کہ قوم کو بتایا ہی نہیں کہ مظاہرین کا اصل مطالبہ کیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا ہمارے ملک میں اتنے بڑے بڑے ڈرائی کلیننگ پلانٹس ہیں کہ جرم کتنا بھی سنگین ہو مجرم چار پانچ مرتبہ ڈرائی کلین ہونے کے بعد بالکل صاف شفاف ہو جاتا ہے ان کا معاملہ بھی ایسا ہی ہونے جا رہا ہے ۔
پی جے میر کا کہنا تھا کہ مفتی منیب کہتے ہیں کہ میں نے آرمی چیف کو بتایا لال مسجد کے واقعے میں لبرلز بارہ بجے تک حکومت کے خلاف شور مچاتے رہے لیکن جب آپریشن ہوا تو انہوں نے لال مسجد والوں کو مظلوم قرار دیتے ہوئے ان کی حمایت میں نعرے بلند کر دئیے ۔افتخار احمد نے کہا کہ یہ سب عارضی حل ہے یہ معاہدہ پھر ٹوٹے گا کیونکہ اس پر عمل درآمد کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہے ۔جاوید اقبال کا کہناتھا کہ حکومت نے پہلے ٹی ایل پی کو بھارتی ایجنٹ قرار دیا اب ان سے معاہدہ کرکے ان کو کلیئر کر دیا ۔قوم کو بتایا جائے پنجاب کی پولیس فورس کے مورال کا کیا ہوگا جن کے جوانوں نے شہادتیں دی ہیں کیا وہ آئندہ ایسی کسی مہم کا حصہ بن سکتے ہیں جہاں ان کا خون ناحق بہے اور رائیگاں جائے۔ پینل نے وزیر اظم کی جانب سے عوام کو دئیے گئے ریلیف پر بھی گفتگو کی ۔سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا 120 ارب کا ریلیف پیکیج اونٹ کے منہ میں زیرے سے بھی کم ہے اس پیکیج سے تیس ہزار روپے سے کم آمدن کے بارہ کروڑ افراد مستفید ہو سکیں گے جو چھ ماہ میں تقریباً 923 روپے ، 154 روپے ماہانہ اور صرف پانچ روپے روزانہ فی کس بنتے ہیں ۔جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پیکیج کے ساتھ ہی یہ بھی بتا دیا کہ انہوں نے 120 ارب روپے پٹرول مہنگا کر کے عوام کی جیبوں سے نچوڑنے ہیں۔ جتنا بڑا تاریخی پیکیج وزیر اعظم نے دیا ہے یہ مہنگائی کی موجودہ صورتحال میں بہت بڑا فراڈ ثابت ہو گا ۔ یوٹیلٹی سٹور ز نے تو ریلیف پیکیج سے پہلے ہی اشیائے خورو نوش مزید مہنگی کر دی ہیں اگر حکومت کا ادارہ ہی ان کے کنٹرول میں نہیں تو عام مارکیٹ سے کیا امید کی جا سکتی ہے ۔افتخار احمد کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے قوم کو لنگر خانوں پر لگایا اور پانچ روپے کی بھیک دے رہی ہے جس پر سلیم بخاری نے جواب دیا پانچ وپے کسی بھکاری کو دیں تو وہ ایسے دیکھتا ہے جیسے آپ بھکاری ہوں۔
یہ بھی پڑھیں۔دلہا دلہن کا زبردست ڈانس۔۔ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی