پنجاب میں عمران خان کی حکومت ،حملےکے وقت عمران خان کی سکیورٹی کہاں تھی؟
خواجہ سعد رفیق | سیکیورٹی اداروں نے نےعمران خان کو بلٹ پروف ڈائس استعمال کرنے کا کہا تھا تو وہ کیوں استعمال نہیں کیا گیا؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر خواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ کل کےواقعہ کی مذمت کرتے ہیں، ایسے واقعات کو ہر صورت روکا جانا چاہیے۔ پی ٹی آئی کو خطرات سے پہلے بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔ واقعہ جہاں پیش آیا وہاں عمران خان کی ہی حکومت ہے سوال یہ ہے کہ حملےکے وقت عمران خان کی سکیورٹی کہاں تھی؟
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے نےعمران خان کو بلٹ پروف ڈائس استعمال کرنے کا کہا تھا تو وہ کیوں استعمال نہیں کیا گیا؟ پہلے آپ نے سیکیورٹی اداروں کی تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا اور پھر بغیر کسی ثبوت کے حکومت اور سکیورٹی ادارے کے افسر پر الزامات لگائے۔ یہ لوگ دوسروں کی بیماریوں کا مذاق اڑاتے تھے، بستر مرگ پر پڑے لوگوں پر حملے کرتے تھے مگر ہم ایسا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اختلافات کے باوجود اداروں پر حملے نہیں کیے جاتے، ان کی حرکتوں پر دشمن ملک میں جشن منایا جارہا ہے۔ کل کے واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور اصل کرداروں کو سامنے لانا چاہیے۔ وفاقی اورصوبائی اداروں پرمشتمل جےآئی ٹی بننی چاہیے اور عمران خان سے بھی تفتیش ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو پکڑنے والے پی ٹی آئی رکن کو تحفظ ملنا چاہیے اور زیرحراست ملزم کی سکیورٹی بھی یقینی بنانی چاہیے۔
خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ الیکشن عمران خان کا ایجنڈا نہیں، ان کا مقصد کچھ اور ہے۔ ان کے لوگ کلاشنکوفیں اٹھا کردھمکیاں دے رہے ہیں جو قابل قبول نہیں۔ بےنظیر کی شہادت پر آصف زرداری نے انتشار کے بجائے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔ عمران خان کو ابتدائی طبی امداد دی گئی ہے، علاج کی تفصیلات سامنےآنی چاہئیں۔