میرے بیٹے نے خودکشی نہیں کی وہ شہید ہے، مولانا طارق جمیل

Nov 04, 2023 | 11:46:AM

(ویب ڈیسک) معروف عالمِ دین مولانا طارق جمیل نے اپنے بیٹے عاصم جمیل کی موت کو شہادت کی موت قرار دے دیا۔

جوان بیٹے کی موت پر جہاں ہر کوئی غمزدہ ہے وہیں سوشل میڈیا پر عاصم کی موت کو  خودکشی کہنے پر مولانا طارق جمیل نے جذباتی بیان نے آبدیدہ کردیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے اسلامی ماحول اور دین دار گھرانے  والے فرد کے خوکشی کرنے پر اعتراضات اٹھائے اور کہا کہ ڈپریشن اور خودکشی اسلام سے دوری کی وجہ ہے۔

بعد ازاں مولانا طارق جمیل نے عاصم کی موت کو شہادت والی موت قرار دیتے ہوئے بتایا کہ 'میرا بیٹا اکثر کہنا تھا کہ،' بابا دعا کریں میں مر جاؤں کیونکہ یہ زندگی بس ایک دھوکہ ہے مجھ پر دنیا کی حقیقت کھل گئی ہے  یہ رہنے کی جگہ نہیں ہے اور مجھے میرے اللہ اور اسکے نبی سے ملنا  ہے۔'

مولانا کا کہنا تھاکہ 'اللہ کے واسطے اس موت کو خودکشی کا نام نہ دیں یہ تو شہادت کی موت ہے اور میرا بیٹا شہید ہے۔'

واضح رہے کہ خاندانی ذرائع کے مطابق محمد عمیر نامی سیکیورٹی گارڈ جو مولانا طارق جمیل کے رشتے دار کا بیٹا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے ان کے گھر گارڈ کے فرائض سر انجام دے رہا تھا اور زیادہ تر وقت مقتول عاصم جمیل کے ساتھ ہی ہوتا تھا۔ وقوعہ کے وقت بھی گارڈ عاصم جمیل کے ساتھ تھا، جم میں ورزش سے فراغت کے بعد عاصم نے گارڈ سے گن مانگی جو اس نے خالی چیمبر کے ساتھ عاصم کو پکڑا دی۔  گن خالی دیکھ کر عاصم جمیل نے گارڈ سے اس میں گولیاں ڈالنے کا کہا، جس پر گارڈ نے گن میں ایک گولی ڈال دی، جیسے ہی گارڈ نے گن میں گولی ڈالی عاصم جمیل نے اپنے آپ کو سینے پر گولی مار کر اپنی جان لے لی۔

مزید پڑھیں:  کونسی جماعت کو اقتدار ملے گا؟کون باہر ہو گا؟

 یاد رہے کہ رواں ہفتے اتوار کے روز  سینے میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرنے والے عاصم جمیل کی موت نےجہاں  ماحول سوگوار کردیا وہیں مولانا طارق جمیل کے جذباتی بیان نے ہر سننے والے کو اشکبار کردیا۔ ڈپریشن کا شکار عاصم جمیل بچپن سے ہی ذہنی مرض میں مبتلا تھے اور ادویات کا استعمال کر رہے تھے ان کے بڑے بھائی یوسف جمیل کے بیان کے مطابق عاصم کو گزشتہ 6 ماہ سے الیکٹرک کے جھٹکے بھی لگائے جارہے تھے۔ بعد ازاں عاصم نے اس ازیت ناک زندگی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے گھر میں تعینات سیکیورٹی گارڈ سے گن لے کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ 

مزیدخبریں