موٹر سائیکل کے شوقین افراد کیلئے بری خبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)موٹرسائیکل کے شوقین افراد کےلئے بری خبر،یاماہا نے اپنی تمام موٹر سائیکلز کی قیمتوں میں بڑاضافہ کردیا ۔
قیمت میں اضافے کی وجہ مقامی کرنسی کی قدر میں کمی بتائی جاتی ہے۔یاماہا کی سال 2022 میں یہ پانچویں مرتبہ قیمت میں اضافہ ہے۔ بائیک کمپنی فروری 2022 سے قیمتوں میں باقاعدگی سے اضافہ کر رہی ہے۔ موٹر سائیکل ڈیلرز اور صنعت کے ماہرین پاکستان میں جاری معاشی مسائل کی وجہ سے قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تازہ ترین سرکاری رپورٹس کے مطابق، بائیک مینوفیکچرنگ کو 94 فیصد تک مقامی بنایا گیا ہے، جس کی وجہ سے موٹرسائیکل بنانے والوں کیلئے اس قدر متواتر اور اتنے بڑے مارجن سے قیمتیں بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب عوامی سواری زمین پر اور اسکی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، پارٹس کے نرخوں میں اضافے کو جواز بناتے چائنیز کمپنیوں نے موٹرسائیکل کی قیمتوں میں 2 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا۔
عوامی سواری مگر عوام کی قوت خرید سے کوسوں دور چلی گئی ، چائنیز کمپنیوں نے مختلف پارٹس کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے 70،100 اور 125 سی سی بائیکس کی قیمتوں میں 2 ہزار روپے کا اضافہ کردیا ۔کمپنیوں کی جانب سے ڈیلرز کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق نئے نرخوں کا اطلاق 5 ستمبر سے ہوگا ۔
عوامی سواری کے نرخوں میں تسلسل کیساتھ اضافے نے عوام اور ڈیلرز کو چکرا کررکھ دیا ہے۔ ڈیلرز کاکہنا ہے کہ پہلے ہی عوام بجلی کےبل ادا کرکے پریشان ہیں ، لوگوں کےپاس پیسے ہی موجود نہیں اورکمپنیز موٹرسائیکل کی قیمتیں بڑھا کر عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہیں ۔
میکلوڈ روڈ موٹرسائیکل مارکیٹ کے صدر جاوید بھٹی نے کہا کہ چائنیز بائیکس کے پارٹس مہنگے نہیں سستے ہوئے ہیں، کمپنیاں جان بوجھ کر لوٹ مارکررہی ہیں ،مسابقتی کمیشن نوٹس لے۔