(روزینہ علی)سائفر کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر ان کیمرہ سماعت کی، ایف آئی اے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر دن 2 بجے اوپن کورٹ میں ہو گی،دوران سماعت وکلا جس معلومات کے حساس ہونے کی نشاندہی کریں گے وہ ان کیمرہ ہو گی ،چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے کی ان کیمرہ سماعت کی درخواست نمٹا دی،حساس معلومات کی نشاندہی پر سماعت کو اِن کیمرہ کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کیس کی سماعت اسپیشل سیکریٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے وکلا اڈیالہ جیل میں پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے کی ٹیم اور اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی بھی سماعت لیے اڈیالہ جیل میں پیش ہوئے، چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی کمرہ عدالت میں پیش گیا۔سائفر کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کیے گئے اور صرف 12 وکلا کو اڈیالہ جیل میں داخلے کی اجازت دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وکلا نے سائفر کیس میں ٹرائل روکنے کی درخواست دائر کی اور مؤقف اختیار کیا کہ جیل ٹرائل اور ان کیمرہ سماعت کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر فیصلہ محفوظ ہے، جب تک ہائیکورٹ ان کیمرہ سماعت پر فیصلہ نہیں سناتی کیس کی کارروائی روکی جائے۔