(ویب ڈیسک )دنیا کےامیر ترین افراد کی لسٹ میں شامل ایلون مسک کی مشہور مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس اِس وقت خسارے کی زد میں ہےاور اِس کی اثاثوں بتدریج مسلسل کمی ہورہی ہے ۔
ایلون مسک نے جب ایکس کو خریدا تھا تو اُنہوں نے کمپنی کے آدھے ملازمین کو برطرف کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملازمین کی برطرفی کا اقدام اِس لئے اُٹھا رہے ہیں کیونکہ ٹوئٹر کو روزانہ چار ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔پھر ایلون مسک کے ایکس خریدنے کے پانچ مہینے بعد اس کی مالیت نصف سے بھی کم ہو گئی ۔
مزید پڑھیں:33برس بعد بل گیٹس 10 امیر ترین افراد کی فہرست باہر
اُس وقت فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ ٹوئٹر کی مالیت اب 20 ارب ڈالر تک رہ گئی ہے ۔لیکن ایلون مسک کا کہا تھا کہ وہ نقصان پر قابو پا لیں گے۔لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے۔ ایکس کی تقریباً تمام آمدنی اشتہارات سے آتی ہے لیکن جب سے ایلون مسک اس کے مالک بنے ہیں کئی بڑے برانڈز نے ایکس پر اپنے اشتہارات دینے بند کردیے۔پلیٹ فارم پر معاوضہ کے ساتھ اپنے اشتہار دینے والے دیگر بڑے برانڈز میں کار فرم جنرل موٹرز اور آڈی، اور بڑی دوا ساز کمپنی فائزر کے ساتھ فوڈ بنانے والی کمپنی جنرل ملز بھی شامل ہیں۔اور اب ایک بار پھر ایکس کی مالیت میں بے پناہ کمی واقع ہوگئی ہے۔
امریکی ملٹی نیشنل فنانس سروس فیڈلٹی انوسٹمینٹس نے ایکس میں اپنے حصص کی قدر میں نمایاں کمی کر دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈلٹی انوسٹمینٹس کے حصص میں کمی کے بعد اس کی مالیت خریدی گئی قیمت کے ایک چوتھائی حصے سے بھی کم ہوگئی ہے۔ایکس کی قیمت تقریباً 9.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس کی قیمت خرید 44 بلین ڈالرز ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فڈیلیٹی انویسٹمنٹ کے ایسیٹ منیجر نے اگست کے آخر تک ایکس میں اپنی سرمایہ کاری کو 78.7 فیصد کم کر دیا ہے۔یعنی ایکس خسارے میں ڈوب رہا ہے۔اور ایلون مسک اس وقت بے بسی کی تصویر بنے نظر آرہے ہیں۔