(ویب ڈیسک)مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی کے سبب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد سب کی نظریں مشرق وسطیٰ میں تیل کے اہم پیداواری ممالک پر مرکوز ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے سبب خدشہ ہے کہ عالمی سطح پر خام تیل کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے،برینٹ خام تیل 3.59 ڈالر یا 4.86 فیصد اضافے کے ساتھ 77.49 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 3.58 ڈالر یا 5.11 فیصد بڑھ کر 73.68 ڈالر ہوگئی ہے تاہم عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید 5 فیصد اضافہ ہوا،تیل قیمتوں میں اضافہ ایرانی تیل تنصیبات پر ممکنہ حملے کے خطرے کے باعث ہوا۔
پرائس فیوچرز گروپ کے سینیئر تجزیہ کار فل فلن کا کہنا ہے کہ یہ مارکیٹ کی صلاحیت کے لیے امتحان کن ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اب تک سپلائی کو کوئی خطرہ نہیں تھا، اب تک تیل کی سپلائی میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوا، لہٰذا یہ گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ہم ایران کی تیل کی تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملوں پر بات کر رہے ہیں۔
جب ایک رپورٹر نے ان سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ ایران کی تیل کی تنصیبات پر اسرائیلی حملے کی حمایت کرتے ہیں تو جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ہم اس پر بات کر رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہر حال میں تھوڑا بہت تو ہو گا۔
جو بائیڈن کے اس بیان کے بعد مشرق وسطیٰ میں حالات بگڑنے کے خطرے کے پیش نظر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 5 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ روز4 روز قبل وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات مزید سستی کرنے کی منظوری دی تھی،اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 7 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی تھی، جس کے بعد نئی قیمت 247 روپے 3 پیسے ہو گئی ہے۔
حکومت نے ایک لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 40 پیسے کی کمی کی تھی یوں نئی قیمت 246 روپے 29 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے،اعلامیے کے مطابق ایک لیٹر مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 57 پیسے کی کمی کی گئی تھی، جس کے بعد نئی قیمت 154 روپے 90 پیسے فی لیٹر ہوئی ہے۔
حکومت نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1 روپے 3 پیسے کم کی تھی، جس کے بعد نئی قیمت 140 روپے 90 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے مگر اب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔