اگر کسی نے تشدد کیا تو حالات کا وہ ذمہ دار ہوگا، ہرصورت ڈی چوک جائیں گے، علی امین گنڈاپور
گرفتاری کا خدشہ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے راہداری ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہرصورت ڈی چوک جائیں گے، اکیلا بھی رہ گیا، تب بھی جاؤں گا، اگر کسی نے تشدد کیا تو حالات کا وہ ذمہ دار ہوگا، میرے پاس احتجاج ملتوی کرنے کا اختیار نہیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میرا اختیار بانی چیئرمین کے پاس ہے وہ جو حکم دیں گے اس پرعمل کروں گا، ہماری تیاری مکمل ہے اور ہمارا احتجاج پُرامن ہے، اگر ہمارے جلوس پر کسی نے تشدد کیا تو حالات کا وہ ذمہ دارہوگا،بانی قائد عمران خان کا حکم میرے لئے ریڈ لائن ہے، مجھ سے احتجاج کے حوالے سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، میرے پاس احتجاج ملتوی کرنے کا اختیار نہیں ہے، میرا اختیار عمران خان کے پاس ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ جب تک بانی قائد کا حکم نہیں آتا میں اگے بڑھتا رہوں گا، اگر جلوس میں اکیلا بھی رہ جاتا ہوں تب بھی آگے بڑھتا رہوں گا۔
اس سے پہلے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں پشاور اور خیبر کے پارٹی عہدیداروں، اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
اجلاس میں ہر صورت ڈی چوک پہنچنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ راستے میں کئی راتیں رکنا بھی پڑیں تو رکا جائے گا، کھانے پینے کی اشیا، کپڑے، ماسک اور شیلنگ سے بچنے کیلئے سامان بھی موجود ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا کے قافلے کے ہمراہ موٹروے اور راستوں سے کنیٹنرز ہٹانے کی مشینری بھی ساتھ ہوگی۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے لاہور اور راولپنڈی میں درج مقدمات میں گرفتاری کے خدشے کے باعث راہداری ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
علی امین گنڈاپور نے راہداری ضمانت کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں مقدمات درج کئے گئے ہیں،علی امین متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، گرفتاری کا خدشہ ہے،درخواست میں راہداری ضمانت کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا احتجاج،اسلام آباد سے بڑی خبر آ گئی
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر ملک بھر سے اسلام آباد اور راولپنڈی جانیوالے راستے بند کر دیئے گئے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کی تمام اہم شاہراہیں کنٹینرز لگا کر سیل کردی گئیں، جڑواں شہروں میں زمینی رابطہ بھی ختم ہو گیا، فیض آباد پر کنٹینرز کی ڈبل لیئر جبکہ زیرو پوائنٹ پر 20 فٹ اونچی کنٹینرز وال کھڑی کر دی گئی ہے،سرینگر ہائی وے کو کئی مقامات سے سیل کر دیا گیا ہے جبکہ سرینگر ہائی وے پر زیرو پوائنٹ سے ریڈ زون میں داخلہ ناممکن بنا دیا گیا، اسلام آباد ایکسپریس وے کھنہ پل سے فیصل مسجد تک مختلف مقامات پر سیل کر دی گئی۔
ڈی چوک ،سرینا چوک، نادرا چوک پر بھی کنٹینرز کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔
ادھر میٹرو بس انتظامیہ نے بھی راولپنڈی میں آج میٹرو بس سروس معطل رکھنے کا اعلان کر دیا ہے،ضلعی انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق میٹرو بس سروس صدر سے آئی جے پی روڈ تک معطل رہے گی جبکہ آئی جے پی روڈ سے پاک سیکرٹریٹ تک میٹرو بس بحال رہے گی۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں میں آج نجی سکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔اسلام آباد پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے راستوں کی بندش کے پیش نظر آج سکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
جنرل سیکرٹری پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن وحید خان کا کہنا ہے کہ بچوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، کل بھی طلباء و طالبات کنٹینرز کے باعث مشکلات کا شکار رہے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر سے اسلام آباد، راولپنڈی کو ملانے والی تمام سڑکیں رکاوٹیں لگا کر بند کر دی گئی ہیں، لاہور میں موٹروے، رنگ روڈ، بابوصابو انٹرچینج، شاہدرہ سے پنڈی جانے والی سڑکوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔