(محمد عمران )پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )کے اسلام آباد ڈی چوک میں احتجاج کیلئے خیبر پختونخوا سے قافلہ علی امین گنڈا پور کی ایک ناکام کوشش کے بعد پھر سے کٹی پہاڑی پہنچ گیا ۔
کےپی کے سےوزیراعلی امین گنڈاپورکی قیادت میں آنے والا قافلہ پتھر گڑھ کٹی پہاڑی کےپاس پہنچ گیا،مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدیدجھڑپیں جاری ہیں،مظاہرین کو پولیس کی جانب سےشدید مزاحمت کاسامنا ہے ،مظاہرین کےپتھراؤسے پولیس اہلکار زخمی ہو گیا جسے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری کٹی پہاڑی پر تعینات ہے جبکہ رینجرزکےدستےبھی ان کا ساتھ دینے کیلئے موجود ہیں ،ڈی پی اواٹک ڈاکٹرغیاث گل خودکٹی پہاڑی کےمقام پر موجود ہیں ،آرپی او کا کٹی پہاڑی کےمقام کادورہ ،انتظامات کاجائزہ ،پولیس کو مزید ہدایات دے دی گئی ہیں ،ہیلی کاپٹرکی نچلی پرواز کے ذریعے صورتحال کا فضائی جائزہ لیا گیا ،اس سے قبل اس مقام سے پی ٹی آئی کےسابق اور موجود وزیراعلی ناکام واپس لوٹ چکے ہیں،پولیس کو انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تاریخی کٹی پہاڑی سے مظاہرین کو کسی صورت آگے نہ بڑھنے دیا جائے ۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کا خیبر پختونخوا سے قافلہ برہان انٹرچینج پہنچا تھا ،ہروپل موٹروے پر پولیس کی جانب سےکھودی گئی خندقوں کے باعث پی ٹی آئی کی گاڑیاں وہیں رہ گئیں اور قافلے نے پیدل پیش قدمی جاری رکھی اور اب مظاہرین کا سامنا کٹی پہاڑی پر پولیس سے ہو گا۔