عمران خان کے مقدمات امتیازی انصاف کی بدترین مثالیں ہیں، پی ٹی آئی کور کمیٹی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی کور کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جای کردیا گیا۔
اعلامیے میں اجلاس میں زیر بحث آنے والے نقات بتائے گئے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کے معاملے کو مسلسل تاخیر کی نذر کیے جانے پر نہایت غم و غصّے کا اظہار کیا گیا اور خصوصی جج کی ہفتہ بھر کی رخصت کے بعد ڈیوٹی جج کی جانب سے عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت سے گریز پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
کور کمیٹی کی جانب سے چیئرمین عمران خان کے مقدمات کو امتیازی انصاف کی بدترین مثالیں قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: 9 مئی واقعات،عمران خان کےوکیل پیش نہ ہونے پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ خصوصی جج کی رخصت ہی کی آڑ میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا معاملہ بھی التواء میں ڈالا گیا، تکنیکی بنیادوں پر تحریک انصاف کے قائدین کو انصاف سے محروم کرنے اور قید میں رکھنے کا سلسلہ فوری بند ہونا چاہئیے۔
کور کمیٹی کی جانب سے عدالتِ عالیہ سے جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں قید سینئر قائدین اور خواتین سمیت ہزاروں بے گناہ کارکنان کو فراہمئ انصاف کی بھی استدعا کی گئی۔
کور کمیٹی کی جانب سے تحریک انصاف شمالی پنجاب کے جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے صدر صداقت عباسی کی فوری بازیابی و رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔