بجلی چوروں کیخلاف بھرپور ایکشن، کوئی رعایت نہ برتی جائے، نگران وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاہے کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی،بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کاروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے شعبے کا جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس میں نگران وفاقی وزیر بجلی محمد علی، مشیر وزیر اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی،اجلاس میں وزیر اعظم کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، سال بھر میں پیداوار و ترسیل اور اس کیلئے استعمال ہونے والے انرجی مکس کے بارے بتایا گیا،اجلاس کو ملک بھر میں بجلی نظام کے نقصانات اور وصول نہ ہونے والی رقم پر بھی بریفنگ دی گئی، اسکے علاوہ ملک بھر میں تقسیم کار کمپنیوں میں وصولیوں کے نقصانات، بجلی چوری کے بھی اعشاریے پیش کئے گئے۔
اجلاس کو ملک میں بجلی کی انرجی مارکیٹ کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا،اجلاس کو بتایا گیا کہ انرجی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد و کارکردگی میں موثر اضافہ ہوگا جس سے دو کروڑ ستر لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔
نگران وزیراعظم نے کہاکہ اس حوالے سے پاور ڈویژن کی بیشتر کارروائی مکمل ہے،وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی شروع کی جائے اور اس پر پیشرفت روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے۔
نگران وزیراعظم نے کہاکہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی،بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے،تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے مو¿ثر اقدامات کئے جائیں،ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کارروائی شروع کی جائے،بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔
انہوں نے کہاکہ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں،ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہونگے،کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے۔
نگران وزیراعظم نے کہاکہ 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے،حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یورو اور برطانوی پاؤنڈ کی اونچی چھلانگ،اماراتی درہم بھی پیچھے نہ رہا، ریکارڈ قائم