(ویب ڈیسک) ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بجلی بلوں میں ریلیف کے پلان پر اتفاق نہ ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق پلان میں بتایا گیا تھا بلوں میں ریلیف سے ساڑھے 6 ارب سے کم کا امپیکٹ آئےگا، آئی ایم ایف نے پلان مسترد کرتے ہوئے 15 ارب سے زائد کا امپیکٹ بتایا۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے 15 ارب کی مالیاتی گنجائش پوری کرنے کا پلان بھی پوچھ لیا، آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ پلان شیئر کیا جانا ہے جس کے باعث تاخیر ہو رہی ہے، نیا پلان شیئر ہونے پر آئی ایم ایف حکام اور وزارت خزانہ دوبارہ بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: افغان کرنسی دیگر کے مقابلے میں مستحکم اور مہنگائی کم ہوئی ، ورلڈ بینک
ذرائع کے مطابق بلوں میں ریلیف دینے کیلئے آئی ایم ایف کو بجٹ سے آﺅٹ نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی، بلوں کو 4 ماہ میں وصول کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے درخواست کی۔وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق بلوں کو اقساط میں وصولی کا پلان آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ ڈسکس کیا جائے گا۔