"ہائی جیکرز کو ہندو کیوں دکھایا؟" نیٹ فلکس نے بھارتی حکومت کے  آگے گھٹنے ٹیک دیئے

متنازع ویب سیریز میں ہائی جیکرز کے اصل اور کوڈ نام دونوں شامل کردیئے گئے

Sep 04, 2024 | 09:34:AM
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)نیٹ فلکس نے بھارتی حکومت کے  آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے متنازع ویب سیریز میں اعلان دستبرداری شامل کرنے کا اعلان کردیا۔

نیٹ فلکس پر گزشتہ ہفتے ریلیز ہونے والی ویب سیریز"آئی سی 814:دی قندھار ہائی جیک" میں ہائی جیکرز کے لیے بھولا اور شنکر کے نام استعمال کرنے پر بھارت میں تنازع جاری ہے جس پر بھارتی حکومت نے نیٹ فلکس کی ہیڈ آف کانٹینٹ کو طلب کیا تھا جس کے بعد نیٹ فلکس نے متنازع ویب سیریز میں اعلان دستبرداری شامل کرنے کا اعلان کردیا۔

نیٹ فلکس انڈیا کی ہیڈ آف کانٹینٹ مونیکا شیر گل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو ناظرین 1999ء میں ہونے والی ہائی جیکنگ سے واقف نہیں ان کے لیے اعلان دستبردری (ڈسکلیمر) میں تبدیلی کردی گئی ہے اور اس میں ہائی جیکرز کے اصل اور کوڈ نام دونوں شامل کیے گئے ہیں۔

 واضح رہے کہ دسمبر 1999ء میں انڈین ائیر لائنز کی کھٹمنڈو سے دہلی آنےوالی پرواز کو ہائی جیک کرکے امرتسر، لاہور، دبئی اور قندھار لے جایا گیا تھا،ہائی جیکرز بھارتی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد مسافروں کی رہائی کے بدلے بھارتی جیلوں سے مولانا مسعود اظہر،احمد عمر سعید اور مشتاق احمد زرگر کو رہا کروانے میں کامیاب ہوئے تھے،جہاز کے مسافروں اور اس واقعے کو رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے مطابق ہائی جیکرز آپس میں بات چیت کرتے ہوئے ایک دوسرے کو چیف،ڈاکٹر، برگر، بھولا اور شنکر کے نام سے بلاتے تھے،تاہم 6 جنوری 2000 کو بھارتی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں ہائی جیکرز کی شناخت ابراہیم اطہر، شاہد اختر، سنی احمد قاضی،مستری ظہور ابراہیم اور شاکر کے ناموں سے کروائی گئی تھی۔