پاک ایران گیس پائپ لائن پر پاکستان کو 18 ارب روپے جرمانہ ہو گا یا نہیں ؟ مصدق ملک نے اہم بات بتا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی)پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تاخیر پر پاکستان کو 18 ارب روپے جرمانے کی خبر پر وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ یہ خبرجھوٹ ہے ۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ای سی سی میں میرے بہت مہربان ہیں، اس فورم پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر 18 ارب روپے کے جرمانے کی رقم غلط بتائی گئی ہے ،ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر 18 ارب روپے کا نمبر جان بوجھ کر غلط بتایا گیا ہے ، وزیر پیٹرولیم کا مزید کہنا تھاکہ ریکوڈک منصوبے پر اگلے 2 ماہ میں اہم معاہدہ ہونے جا رہا ہے،ریکوڈک منصوبہ گیم چینجر پروجیکٹ ہو گا ملک کیلئے ،بلوچستان میں مسائل کا حل لازمی ہے ،بلوچستان کی بد امنی میں ہمارے دشمن ممالک شامل ہیں اور ان کے مقاصد سے بخوبی آگاہ ہیں ،سعودی حکومت سے ہمارے مذاکرات بہت کامیاب ہو رہے ہیں جلد بڑا سرپرائز دیں گے ۔
مصدق ملک نے کہا کہ ملک میں گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہو رہا،حکومت کی چار یا پانچ ٹیمیں بجلی قیمتوں پر ریلیف پر کام کر رہی ہیں، بجلی قیمتوں، جینکوز، سرکلر ڈیٹ، کپیسٹی پیمنٹس پر الگ الگ ٹیمیں کام کر رہی ہیں،
امید ہے جو پیکج لے کر آئیں گے اس سے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا، گیس کی سپلائی کے حوالے سے سردیاں میں ایک بڑا چیلنج درپیش ہو گا، سردیوں میں بجلی کی کھپت کم ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے، سردیوں میں بجلی کی کھپت کو بڑھانا ضروری ہے، جس پر کام جاری ہے، اگر ہم بجلی قیمتیں کم کر کے گیس کی قیمتیں بڑھائیں تو سردیوں میں بجلی کھپت بڑھ سکتی ہے، اگر ہیٹرز اور چولہے گیس کی بجائے بجلی پر منتقل کریں تو سردیوں میں کپیسٹی پیمنٹ سے بچا جا سکتا ہے،
ہر دس روز کے بعد سعودی وفود کے ساتھ ملاقات کرتا ہوں۔
وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھاکہ گرین ریفائنری کیلئے کمرشل رپورٹ دسمبر میں سامنے آئے گی، دنیا بھر میں پیٹرو کیمیکلز کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے، گرین فیلڈ ریفائنری میں 50 فیصد پٹروکیمیکل اور 50 فیصد پیٹرولیم ہو گی، رکوڈک کو ایک ایڈوانس مرحلے میں لے کر جا رہے ہیں، رکوڈک پر ہم نان ڈسکلوژر اگریمنٹ میں ہیں، رکوڈک پر جلد مثبت خبر آئے گی، سولر پر رپورٹ جلد وزیراعظم کو پیش کی جائیگی، آئی پی گیس پائپلائن پر 18 ارب کے جرمانے کی بات درست نہیں، آئی پی گیس پائپ لائن پر پاکستان پر جرمانے کا تاحال کوئی تخمینہ نہیں، بلوچستان مسئلے کا حل صرف ریکوڈک نہیں بلکہ وہاں کہ لوگوں کیلئے ہونا چاہیئے، بلوچستان کے مسائل کا سیاسی حل نکالنا ضروری ہے، بلوچستان میں بیرونی مداخلت ہے، فرنٹیئر ریجن میں سب کمپنیوں کو طے شدہ طریقے کے تحت سیکیورٹی دی جاتی ہے۔