دہشتگردی عدالت کےجج کا قتل، معروف وکیل رہنما سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ

Apr 05, 2021 | 13:41:PM
دہشتگردی عدالت کےجج کا قتل، معروف وکیل رہنما سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ
کیپشن: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی ک
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) صوابی میں گزشتہ رات قتل ہونیوالے جج کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر میں عبدالطیف آفریدی ایڈوکیٹ اور ان کے بیٹے سمیت 5 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صوابی محمد شعیب نے کا کہنا ہے کہ جج پر حملہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔

بی بی سی کے مطابق صوبہ پختونخوا کے ضلع سوات میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کے قتل کے واقعے میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر لطیف آفریدی اور بیٹے دانش آفریدی سمیت 5افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

صوابی کے تھانہ چھوٹا لاہور میں درج ایف آئی آر میں مقتول جج کے بیٹے عبدالماجد آفریدی نے بیان دیا ہے کہ میرے والد اور فیملی پشاور میں ماموں زاد کی شادی میں شرکت کیلئے آئے تھے، صوابی میں قیام و طعام کے بعد والد کی گاڑی کے پیچھے سے آنی والی دو گاڑیوں نے والد کی گاڑی پر فائرنگ کی، میں دوسری گاڑی میں پیچھے آ رہا تھا، والد کو قتل کرنے والوں کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ تھا۔ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ رات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات جج جسٹس آفتاب آفریدی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سوات سے اسلام آباد جارہے تھے۔ صوابی کے انبار انٹرچینج نزد دریائے سندھ پل کے قریب نامعلوم ملزمان نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے سبب جسٹس آفتاب، ان کی اہلیہ بی بی زینب، بیٹی کرن اور اس کا 3 سالہ بیٹا محمد سنان شہید ہوگئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ: آسٹریلیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا،معین علی