(24 نیوز)ترک حکام نے 100 سے زائد نیوی کے سابق سینئر افسروں پر مشتمل ایک گروپ کی جانب سے حکومت کے خلاف بیان جاری کرنے پر 10 سابق ایڈمرلز کو حراست میں لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیوی کے سابق افسران نے اپنے بیان میں ترکی کی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران کو ملک میں 2016 میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت سے جوڑا ہے۔
ترکی کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان تمام سابق افسران کو حکومت کے خلاف جاری کھلے خط سے متعلق تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے جسے ترکی کے چیف پراسیکیوٹر نے دارالحکومت انقرہ میں پیش کیا تھا۔ترکی کے چیف پراسیکیوٹر نے اس معاملے پر مزید 4 مشتبہ افراد کو تین دن کے اندر انقرہ پولیس کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ انہیں ان کی عمر کی وجہ سے حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔
حراست میں لئے جانے والے سابق سینئر افسروں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے آئینی احکامات سے روگردانی کرنے کیلئے فورس اور تشدد کا سہارا لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق افسروں کو 104 ریٹائرڈ ایڈمرلز کا دستخط شدہ خط سامنے آنے پر حراست میں لیا گیا ہے جس کی صدارتی دفتر کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ نیوی کے ان سابق افسروں کو انقرہ، استنبول اور دیگر شہروں میں ان کے گھروں میں ہی زیر حراست رکھا گیا ہے جب کہ ان سے دارالحکومت میں قائم چیف پراسیکیوٹر کے دفتر میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :این اے249پرالیکشن کمیشن ان ایکشن،بڑی پا بندی لگا دی