اب کسی بھی عمر میں نئے دانت اگانامشکل کا م نہیں ہو گا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سائنسدانوں نے ایک ایسی اینٹی باڈی دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو ٹوٹ جانے والے دانت کی جگہ نئے دانت اگانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطا بق یو ایس اے جی 1 نامی جین میں اس اینٹی باڈی کو شامل کرنے سے نشوونما کے مخصوص عناصر کی دستیابی بڑھ جاتی ہے، جس سے بتدریج نئے دانتوں کے اگنے لگتے ہیں۔طبی جریدے جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع تحقیق میں سائنسدانوں نے چوہوں پر کامیاب تجربے بھی کیے۔تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے یو ایس اے جی 1 جین کو ہدف بنایا، جہاں 2 ایسے سگنلنگ مالیکیولز ہوتے ہیں جو دانتوں کی نشوونما میں کردار ادا کرتے ہیں۔تاہم یہ مرکبات دیگر اعضا کی نشوونما کو کنٹرول کرنے مین بھی کردار ادا کرتے ہیں تو ان کے بننے کے عمل میں مداخلت کرنے سے سنگین مضر اثرات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
تجربے کے دوران سائنسدانوں نے مختلف مونوکلونل اینٹی باڈیز کو استعمال کرکے یو ایس اے جی 1 کی دونوں مالیکیولز سے رابطے کی اہلیت کو بدلنے کی کوشش کی۔متعدد ناکام تجربات کے بعد وہ ایک مخصوص اینٹی باڈی کو دریافت کرنے میں کامیاب ہوئے جو اس جین کو مالیکولز سے جوڑنے میں کامیاب رہا اور کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے۔اس سے سائنسدان مضر اثرات کے بغیر دانتوں کو اگانے میں کا عمل متحرک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
تحقیق کے نتائج سے پتا چلا ہے کہ جین کی سرگرمیوں کی روک تھام سے نئے دانتوں کو اگانے کے لیے مالیکیول کی مقدار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔اس تکینیک کی انسانوں پر آزمائش ہونے میں کافی عرصہ لگ سکتا ہے، اس سے پہلے اس کی آزمائش ممالیہ جاندار جیسے کتوں پر کی جائے گی۔پھر انسانوں کیلئے بھی یہ دوا دستیا ب ہو جا ئیگی۔
یہ بھی پڑھیں:پرویز الٰہی کی پنجا ب حکومت پر شدید تنقید،کچا چٹھا کھو ل کے رکھ دیا