ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ پر ازخود نوٹس۔سماعت کل 11 بجے تک ملتوی

Apr 05, 2022 | 13:53:PM
ڈپٹی اسپیکر رولنگ پر از خود نوٹس  
کیپشن: سپریم کورٹ فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ اور موجودہ صورتِ حال پر از خود نوٹس کی سماعت  کل گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔

 ملک کی آئینی سیاسی صورتِ حال پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کر رہا ہے۔دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے 31 مارچ کے اجلاس کے منٹس منگوا لیے۔انہوں نے ہدایت کی کہ اسپیکر کے وکیل نعیم بخاری اجلاس کے منٹس پیش کریں۔

 پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی نے دوران سماعت کہا کہ یہ سویلین کُو ہے، مبینہ کیبل کے ذریعے ایک بیانیہ بنایا گیا جو بدنیتی پر مبنی ہے، 25 مارچ کا سیشن تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کیلئے مختص ہونے کے باوجود ملتوی کیا گیا، 28 مارچ کو تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری ہوئی مگر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

 رضا ربانی نے کہا کہ کیا وزیرِ اعظم جن کو اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں وہ اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں؟ ووٹنگ کے لیے مختص دن پر اسپیکر کی رولنگ صریحاً بد دیانتی ہے۔

اس موقع پر خاتون درخواست گزار نے کہا کہ سابق امریکی سفیر اسد مجید کو بلایا جائے تو سب سامنے آ جائے گا، اسد مجید کے خط کی وجہ سے سارا مسئلہ شروع ہوا۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ہم انفرادی درخواستیں نہیں سن رہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ آج دلائل مکمل ہوں اور عدالت مختصر حکم نامہ جاری کر دے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر سارے فریقین دلائل مکمل کر لیں تو حکم جاری کریں گے۔

رضا ربانی نے کہا کہ میں عدالت کو تحریری دلائل دے رہا ہوں، 15 منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا، الیکشن کمیشن کا آج آنے والا بیان بہت اہم ہے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ بد نیتی پر مبنی ہے، عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد سے 9 بار بدنیتی پر مبنی اقدامات کیے گئے۔

دورانِ سماعت رپورٹرز کے عدالتِ عظمیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

  یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ بحث کرائے بغیر ووٹنگ پر کیسے چلے گئے، عدالت ہوا میں فیصلہ نہیں کرے گی، عدالتی سولات کے جوابات دینا ہوں گے، ہم بھی جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:شہبازشریف نے فوج سے بڑا مطالبہ کردیا

واضح رہے کہ پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے ممبرز کے سوا کسی اور صحافی کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔صحافیوں کو پارکنگ کے مین گیٹ سے سپریم کورٹ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گاڑیوں کی رجسٹریشن۔ٹرانسفر کرانے والوں کے لئے خوشخبری