ایک دن کی وزارت قانون نے فواد چودھری کو مشکل میں پھنسا دیا۔۔ماتحت عملے کے سنگین الزام

چچا افتخار چودھری چیف جسٹس تھے تو فواد قتل کے کیسوں کے سودے کرتا تھا،نیئر عباس

Apr 05, 2022 | 17:18:PM

(24نیوز)صرف ایک دن وزیر قانون رہنے والے فواد چودھری پر پی ٹی آئی کے تعینات کردہ لا افسروں نے سنگین الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ فواد چودھری اور ان کے بھائی سپیشل پراسیکیوٹر نیب فیصل چودھری پر بھی رشوت لینے کا الزام لگا دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نیئرعباس نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چود ھری نے 61 لا افسروں کو عہدوں سے برطرف کرنے کی تیاری کر لی ہے ان لا افسروں کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، فواد چودھری نے وزیراعظم کو اندھیرے میں رکھ کر لا افسروںکو عہدوں سے ہٹانے کی سمری پر دستخط کروائے ۔فواد نے جھوٹ بولتے ہوئے وزیراعظم سے کہا کہ جن کو ہٹایا جا رہا ہے انکا انصاف لائرز فورم سے کوئی تعلق نہیں، ا نہوں نے کہا کہ فیصل چودھری نے نئے لا افسروں کی تعیناتی کیلئے مختلف وکلا سے تین چار کروڑ سے زائد رقم لی، نیئر عباس سے جب پوچھا گیا کہ اب تو کابینہ نہیں رہی تو نوٹیفکیشن کیسے جاری ہو سکتا ہے تو نیئر عباس نے کہا کہ ان سے کچھ بھی توقع کی جا سکتی ہے ۔
نیئر عباس نے کہا کہ فواد چودھری کے چچا افتخار چودھری چیف جسٹس تھے تو فواد چودھری پٹرول پمپ پر بیٹھ کر قتل کے کیسوں کے سودے کرتا تھا، انکے خاندان کی تاریخ سب کو معلوم ہے۔یہ لوگوں کی غمی خوشی میں نہیں جا سکتے تھے، لوگ ان کو مختلف ناموں سے پکارتے تھے، ڈبو بھی اسی خاندان سے ہے، نیئرعباس نے کہا کہ فواد چودھری جو حرکتیں کر رہا ہے یہ عمران خان کیلئے بالکل بھی اچھا نہیں ہے، ہم لا افسر رہیں یا نہ رہیں عمران خان کے سپاہی ہیں انکے ساتھ کھڑے ہیں لیکن فواد چودھریری ہم آپ کو معاف نہیں کرینگے، امید ہے انتباہ کے بعد آپ غیرقانونی قدم نہیں اٹھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب۔۔حکومت نے ایک اور چال چل دی

مزیدخبریں