چیٹ جی پی ٹی سے صحت کے بارے میں رائے لینا کیسا؟ ڈاکٹرز نے خبردار کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت والی ایپ چیٹ جی پی ٹی سے صحت کے بارے میں رائے نہ لی جائے۔
ڈاکٹرز نے چیٹ جی پی ٹی سے صحت کے بارے میں رائے لینے سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے کیونکہ ڈاکٹرز کے نزدیک یہ صحت سے متعلق تسلی بخش جوابات نہیں دیتی اور اپنے جوابات کو سپورٹ کرنے کیلئے جعلی جریدوں کے مضامین کا بھی سہارا لیتی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کے صحت سے متعلق استعمال پر ایک مطالعہ کیا گیا جس میں ڈاکٹرز کی جانب سےچھاتی کے کینسر سے متعلق 10 سوالات پوچھے گئے جس پر چیٹ جی پی ٹی نے ایک سوال کا غلط جواب دیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے دیئے گئے 9 درست جوابات اور ایک عام گوگل سرچ سے حاصل ہونے والے جوابات میں کافی فرق تھا۔ دوسرے الفاظ میں اس سوفٹ ویئر نے اپنی طرف سے سوالات کے جوابات میں معلومات کو شامل کیا۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کی دوڑ میں برائلر مرغی بھی پیش پیش
محققین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹ نے اپنے دعوؤں کی حمایت میں جعلی جریدوں کے بوگس مضامین کا استعمال کیا، چیٹ بوٹ کی جانب سے دیئے گئے درست جوابات بھی اتنے جامع نہیں ہیں کہ جتنے ایک سادہ سی گوگل سرچ کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرز نے خبردار کیا کہ صارفین صحت سے متعلق اس سافٹ ویئر کا استعمال کرنے میں احتیاط برتیں کیونکہ اس میں فریب کرنے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ سکول آف میڈیسن کے محققین کی جانب سے بھی چیٹ جی پی ٹی سے چھاتی کے کینسر سے متعلق 25 سوالات پوچھے گئے۔ محققین کا کہنا ہے کہ 88 فیصد جوابات تو سادہ اور آسانی سے سمجھے جانے تھے لیکن کچھ سوالات کا جواب سافٹ ویئر نے بڑے پچیدہ اور غلط دیے یہاں تک کہ ان میں فرضی جوابات بھی شامل تھے۔