(عثمان خان) پی اے سی کی تجویز پر وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے اوگرا، نیپرا، سپریم کورٹ سمیت تمام قومی اداروں کے آڈٹ کا حکم جاری کر دیا ہے۔
پی اے سی اجلاس میں فنانس ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 2021-22 کا جائزہ لیا گیا ۔گورنر اسٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
چئیرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نور عالم خان کا کہنا ہے کہ پی اے سی نے وزارتوں اور ذیلی اداروں کا آڈٹ نہ ہونے پر وزیراعظم کو خط لکھا تھا۔ جبکہ چیئرمین پی اے سی نے حکم جاری کیا کہ آڈیٹر جنرل تمام اداروں کا آڈٹ کرے اور ایک ماہ میں رپورٹ دے،ایف آئی اے کو وزارت پیٹرولیم کے ساتھ مل کر ریکوری کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ارشد شریف کیس: اگر تحقیقات پر مطمئن نہ کیا گیا تو جوڈیشل کمیشن بنایا جائیگا، سپریم کورٹ
چیئرمین نور عالم خان نے ایف آئی اے کو بائیکو کمپنی سے 44 ارب روپے ریکور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے ادائیگیاں کرنے کی بجائے ایس ای سی پی میں نام تبدیل کروایا، کمپنی نام تبدیل کرکے سنرجی کو کے نام سے کام کر رہی ہے، ایس ای سی پی نے واجبات کی ادائیگی کے بغیر کمپنی نام تبدیل کرنے کی منظوری کیسے دی؟
چیئرمین پی اے سی کا پی آئی اے کے سابق ملازمین کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سابق ملازمین نے ایف آئی اے کے حوالے سے شکایت کی ہے، ان ملازمین کو ملازمت سے نکالا جا چکا ہے، لہٰذا انہیں مزید تنگ نہ کیا جائے۔