کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی’’نور جہاں ‘‘ پھر سے پیروں پر کھڑی ہو گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)کراچی چڑیا گھر کی بیمار’’نور جہاں ‘‘ہتھنی کو غیر ملکی طبی ٹیم نے پیروں پر کھڑا کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی کے طبی معائنے کیلئے بین الاقوامی تنظیم ’’فور پاز ‘‘کی طبی ٹیم پاکستان پہنچی، جس میں جرمنی اور آسٹریا کے ماہرین بھی شامل تھے ، جنہوں نے کرین کی مدد سے ہتھنی کو اٹھا کر ایکسسرے اور اور مختلف ٹیسٹ کیے اور تین گھنٹوں کے کامیاب طبی ا مداد کے بعد ہتھنی کو پیروں پر کھڑا کر دیا۔
ہتھنی نورجہاں کی بیماری کے متعلق فور پاز طبی ماہرین کی جانب سے تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں، جس میں بتا یا گیا کہ تھرمل انفراریڈ کیمرہ کے ذریعے دیکھا تو نورجہاں کی ہڈیوں میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، تاہم اندرونی حصوں کے اعضا متاثر ہونے اور خون کے پھوڑوں کی موجودگی کا بھی معلوم ہوا۔
Visited Karachi Zoo and watched treatment procedure of Noor https://t.co/xrudZHzspA is pleasing to know that her ailment is curable pic.twitter.com/kbMcVxiQyM
— Kamran Tessori (@KamranTessoriPk) April 5, 2023
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ خون کے پھوڑے کی وجہ سے نورجہاں کے گردے اور دیگر اندرونی اعضاء متاثر ہوئے ہیں، چہل قدمی کی کمی کی وجہ سے 17 سالہ ہتھنی کی آنتوں میں گیس کا مسئلہ بھی ظاہر ہوا ہے جبکہ بیماری کی وجہ سے نورجہاں کے پچھلے اعضاء کے پھٹے کمزورہوچکے ہیں، طبی ٹیم کا کہنا ہےکہ مزید جانچ کیلئے ہتھنی کے زخموں کے لیبارٹری اورخون کے ٹیسٹ بھی لے لیے ہیں نورجہاں کو وٹامن، درد کش دوائیں دینے کے ساتھ ساتھ ہائیڈرو تھریپی کی گئی ہے، ڈاکٹرز نے تجویز کیا ہے کہ ہتھنی نورجہاں کو چہل پہل کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس کی آنتیں بہتر ہوسکیں جبکہ علاج کے ساتھ ساتھ ہتھنی کی صحت کے متعلق خصوصی تجاویز بھی دی جائیں گی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی چڑیا گھر پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سب آ گئے لیکن ڈائریکٹر چڑیا گھر یہاں موجود نہیں ہی، انہوں نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتےہوئےلکھا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ’’نور جہاں ‘‘ کا مرض قابل علاج ہے۔
Visited Karachi Zoo and watched treatment procedure of Noor https://t.co/xrudZHzspA is pleasing to know that her ailment is curable pic.twitter.com/kbMcVxiQyM
— Kamran Tessori (@KamranTessoriPk) April 5, 2023