بشریٰ بی بی کو دنیا کا خطرناک ترین زہر دیا گیا، تصدیق ہوگئی 

عامر رضا خان 

Apr 05, 2024 | 15:52:PM

Amir Raza Khan

بانی تحریک انصاف جناب عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کھانے میں زہر دینے کی خبریں منظر عام پر آتے ہی تہلکہ مچ گیا جس کے منہ میں جو آیا اُس نے اپنے یو ٹیوب چینل ، ایکس سپیس ، ٹی وی شوز ، اخباری و ڈیجٹل کالمز میں لکھ ،بول دیا زہر ہارپک ہے جس کے تین قطرے کھانے میں ملائے گئے، بشریٰ بی بی کے اس سنجیدہ بیان پر بھی میمز اور ٹک ٹاک بننے لگے ، کیسے خاتون کو پتہ چلا کہ تین قطرے تھے ، کیا زہر دینے والوں نے مینیو میں لکھ کردیا تھا کہ آج کھانے میں تین قطرے ہارپک ٹوائلٹ کلینر کے شامل کیے جائیں گے ،اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد بانی تحریک انصاف نے بھی دہائی دی کہ بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ اُن کے ذاتی معالج سے کرایا جائے، گو زہر ہے یا نہیں ہے اس پر بحث کا آغاز ہوگیا ۔
بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا ہے اور تین قطرے نہیں بڑی مقدار میں یہ زہر اُن کے خون میں شامل کیا گیا ہے جس کی قسم کیا ہے ؟ مقدار کتنی ہے ، دینے والے کون ہیں اور اس کے اثرات کیا کیا ہوئے ہیں اس پر سیر حاصل بات میں بعد میں کروں گا پہلے بات کر لیتے ہیں  اُن کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم کی جنہوں نے پمز ہسپتال کے چار ڈاکٹرز کے ساتھ ملکر بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا اور میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا ہے، اُن کے منہ میں چھالوں یا زبان پہ دانوں کی بھی تصدیق نہیں ہوئی۔

ضرورپڑھیں:ججز کو ملنے والےخط،سازش بے نقاب   

 داکٹر عاصم کے مطابق دو ماہ قبل بشریٰ بی بی کی طبیعت خراب ہوئی، کھانا ہضم نہیں ہوا اور منہ کا ذائقہ تبدیل ہوا جس کے بعد یہ بات ہوئی کہ شائد زہر دیا گیا ہے اب خون کے چند نمونے لیے جائیں گے اس کے بعد منہ کے راستے نالی ڈال کر انڈو سکوپی کی جائے گی تاکہ یہ علم ہو کہ کہیں السر تو نہیں ہے ،ذاتی معالج کے اس بیان کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا بیان بھی سامنے آیا جس میں انہوں کہا کہ " پمز ہسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز نے آج بشریٰ بی بی کا تفصیلی میڈیکل چیک کیا میڈیکل چیک کے دوران زہر دینے یا ہارپک کے قطرے کھانے میں ملانے کے کوئی شواہد نہیں ملے ،بشریٰ بی بی کو شکایت تھی کھانے میں مرچیں زیادہ تھیں،بشریٰ بی بی اور عمران خان نے الگ الگ بیانات دے کر خود کو مشکوک اور جھوٹے ثابت کیا میڈیکل ٹیم کے چیک اپ کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ دونوں میاں بیوی عادتاً جھوٹے ہیں عمران خان تو زمان پارک میں رہتے ہوئے بھی زہر کی باتیں کرتا تھے۔بشریٰ بی بی کو جھوٹ بولتے تھوڑا سا احساس کرنا چاہیےکہ دونوں میاں بیوی شاہانہ انداز میں شاہی جیل کاٹ رہے ہیں ، پروپیگنڈے اور جھوٹ کی شروعات عمران خان اور بشریٰ بی بی سے ہو کر ان کے سوشل میڈیا ٹولز تک پہنچتی ہے،دونوں میاں بیوی کا جھوٹ 24 گھنٹوں میں ہی بے نقاب ہوگیا ،مخالفین کو عقوبت خانوں اور موت کی چکیوں میں ڈالنے والا 7 عدد سیل میں بادشاہوں کی طرح زندگی گذار رہا ہے ۔
مجھے عظمیٰ کی اس بات سے شدید اختلاف ہے کہ "بادشاہی جیل" بھی جیل ہی ہوتی ہے، بادشاہ اورنگزیب نے اپنے والد شاہ جہاں کو آگرہ قلعہ میں قید کیا تھا جو پورے اڈیالہ سے 100 گنا بڑا تھا لیکن تھا تو جیل ہی۔ اب آئیں زہر کی جانب تو یہ حقیقت ہے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا ہے اور وہ بھی دنیا کا سب سے خطرناک زہر جس نے قومیں نسلیں ، مملکتیں تباہ کردیں ،جی ہاں یہ زہر ہے "جھوٹےپراپیگنڈے " کا زہر ۔یہ زہر دینے والے بقول چند خبروں کے ۔ فیض حمید کے ماتحت ایک سابق افسر رحمت اللہ تھے، جو ایک پیر کی حیثیت سے پنکی پیرنی سے ملتے " بابا سعودی عرب والی سرکار " کے نام سے اور ایسے ایسے انکشافات کرتے کہ دنیا دنگ رہ جاتی۔ جھوٹ کا یہ سارا زہر بی بی سے ہوتا ہوا اُن کے شوہر نامدار عمران خان تک اور وہاں سے ملکی و بین الاقوامی ٹرولز کے ذریعے معصوم کچے اذہانوں تک پھیل گیا۔

یہ بھی پڑھیں:بہت ہوا یہ کام  ! اب فوج کو بلالیں 

زہر کی ترسیل آج بھی جاری ہے جس کے مزید پھیلاؤ کے غیرملکی امریکی فرمز کو لابنگ کے لیے خریدا جارہا ہے ،اور اسے اقوام متحدہ ، ورلڈ بنک ، آئی ایم ایف تک اچھالا جارہا ہے دوست ملکوں کو امداد نما قرض دینے سے روکا جارہا ہے اور اب اس زہر کو ججز کے خطوط میں بھی شامل کیا جارہا ہے ،اس زہر کی اثر پذیری کا اندازہ اس امر سے لگائیں کہ خود کو نام نہاد پڑھا لکھا جاننے والے سکول کالج کے استاد ، پروفیسرز، ڈاکٹر ، وکلاء، طلبہ  صحافی ، ٹیسٹ ٹیوبر (جنہیں عام زبان  میں اب یو ٹیوبر کہا جاتا ہے )میں بھی یہ زہر سرائیت کرچکا ہے یہ زہر تصدیق شدہ ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلایا گیا ملک کے نوجوانوں کو اپنے ہی وطن سے بد ظن بنایا گیا ، اور شور یہ مچایا گیا کہ ہمیں زہر دیا جارہا ہے جی ہاں میں تصدیق کر رہا ہوں کے جھوٹے پراپگنڈے کا زہر ہم سب کو متاثر کیے ہوئے ہیں اللہ کا کوئی نیک بندہ اس قوم کی انڈو سکوپی کرئے اور اس کے معدے میں موجود اس السر کی نشاندہی کرئے تاکہ ملک ایک بار پھر امن و آشتی ، باہمی رواداری اور ترقی کا گہوارہ بنے کوئی تو اٹھے جو سوشل میڈیا پر جھوٹے پراپگنڈے کے سامنے بند باندھے کوئی تو ہو کوئی تو ۔۔۔

نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ایڈیٹر 

مزیدخبریں