پختونخوا میں سینیٹ الیکشن نہ ہونا وفاق کی وحدت پر حملہ، پی ٹی آئی کورکمیٹی کا اعلامیہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(طیب سیف)پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن نہ ہونا وفاق کی وحدت پر حملہ قرار دیدیا۔
تفصیلات تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس میں بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف مقدمات کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی گئی، بانی چیئرمین عمران خان کیخلاف عدالتی کارروائی میں سست روی افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان کی فوری تکمیل اور رہائی کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔
کورکمیٹی کی جانب سے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا اقدام، دستور کے کھلی بےحرمتی، وفاق کی وحدت و یکجہتی پر حملہ اور عوام کے ووٹ کے حق کی کھلی پامالی کی کوشش قرار دیا گیا۔
اعلامیہ میں نامکمل ایوانوں کے ذریعے جمہوریت کو داغدار کرنے اور الیکشن کمیشن کی مجرمانہ معاونت سے عوام کے ووٹ کے حق کو غیر مو¿ثر کرنے اوراعلیٰ عدلیہ کے ججز کو مشکوک خطوط کے ذریعے ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی گئی، کور کمیٹی نے ججز کی ہراسگی کے ذمہ داروں کے خلاف عبرتناک کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر فل کورٹ تشکیل دینے، عدالتی کارروائی کو براہِ راست نشر کرنے اور عدالتی کنونشن کے انعقاد کے مطالبات کا بھی اعادہ کیاگیا۔
کورکمیٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن اور اس کے قائم کردہ ٹربیونلز سے انتخابی عذرداریوں کو جلد نمٹانے کی ضرورت پر بھی زور دیاگیا،کورکمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے تحریک انصاف کا انتخابی نشان ”بلّا“ بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹراپارٹی انتخابات کی تمام تر تفصیلات جمع کروائے جانے کے بعد تحریک انصاف کے انتخابی نشان کی عدم بحالی کا کوئی قانونی جواز نہیں ،کورکمیٹی کی جانب سے عیدالفطر کے بعد وسیع تر سیاسی اشتراک کے نتیجے میں وجود پذیر ہونے والے گرینڈ الائنس کے ذریعے بھرپور عوامی تحریک کی تائیدکی گئی ۔
گرینڈ الائنس کے تحت پہلا بڑاعوامی اجتماع 13 اپریل کو بلوچستان کے ضلع پشین میں منعقد کرنے کا اعلان کیاگیا،کورکمیٹی کی جانب سے خواتین اسیران خصوصاً عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی گرفتاری و ریمانڈ کی شدید مذمت کی گئی،کمیٹی نے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ سمیت تمام قائدین اور کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں دستور و قانون کی حکمرانی، جمہوریت کی بحالی، عوامی مینڈیٹ کے احترام اور حقیقی آزادی کے حصول تک بانی چیئرمین کی قیادت میں تحریک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عید پر سرکاری ملازمین کتنی چھٹیوں سے لطف اندوز ہونگے؟ اعلامیہ جاری