غلامی سےبغاوت کی بات کررہاہوں،آزادی کی بھیک نہیں مانگی جاتی،مولانافضل الرحمان

Apr 05, 2025 | 21:06:PM
غلامی سےبغاوت کی بات کررہاہوں،آزادی کی بھیک نہیں مانگی جاتی،مولانافضل الرحمان
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (سید زوہیب بخاری)سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہاہے کہ عالمی قوتوں نے ہمیں غلام بنا رکھا ہے،جو بات میں کر رہا ہوں وہ غلامی سے بغاوت کی بات ہے،دوسری قوموں سے آزادی کی بھیک نہیں مانگی جاتی۔

تونسہ شریف میں امام و اہلسنت و استحکام پاکستان کانفرنس سے  سربراہ جمیعت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے کے بعد اج تونسہ میں اس اجتماع سے خطاب کر رہا ہوں،اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ہمیں امریکہ اور انگریز کی غلامی کا راستہ بتایا جارہا ہے ،ہم اس نظریہ کی مکمل بغاوت کا اعلان کرتے ہیں،ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں ان کی پیروی کا نہیں کہا،آج اسلامی دنیا مظلوم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرائیکی وسیب کے دوست آج یہاں جمع ہیں، ہمارے رواج ایک ہیں ہمارے روایت ہیں اور مسائل ایک ہیں،ہم ایک ہیں ہماری تقسیم ممکن نہیں،ہماری غربت اور پسماندگی کو غلط استعمال کیا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ یہاں وہ آواز موجود ہے جیسے مفتی محمود کی آواز کہا جاتا ہے،ہر چڑھتے سورج کے سامنے سر نہیں جھکانا۔ 
 سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ  آج فلسطین اور برما کے لوگ آگ میں جل رہے ہیں،  عرب دنیا آگ میں جل رہے ہیں ،ڈیڑھ سال کا عرصہ ہوا فلسطین میں 60 ہزار مسلمان شہید کردیے گئے ،جس کا سر کٹ جائے اس کو شکست نہیں دے سکتے، فلسطین نے سر کٹوائے ہجرت نہیں کی ،انہوں نے کہا کہ نتین ہاہو جنگی جرائم کا مرتکب ہے ،امریکہ اس وقت سپر طاقت نہیں ہے ، چالبازیاں کرتا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ جمیعت علمائے اسلام پوری قوم کو پکار رہی ہے۔

مولانا دفضل الرحمان نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں ایک ہفتہ میں قومی سطح کا کنوینشن اسلام آباد میں بلا کیا جائے،تمام مکتب فکر کے علماء کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں گے،سالوں میں ہمارے ملک میں بحث ہورہی ہے سود کیسے ختم ہوگئی،ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم میں صرف جمیعت رکاوٹ بنائی، 26 ویں ترمیم میں 56 نکات تھے،اس ترمیم میں ہماری تجویز تھی ایک آئینی عدالت قائم ہو۔

قائد جمعیت نے  کہا کہ جہاں سیاسی مقدمات کے فیصلہ ہو،ہم نے اپنے دوستوں کے اصرار پر آئینی بینچ بنائے،1 یکم جنوری 2028 سے سودی نظام مکمل ختم ہوگا ،حکومت نے کچھ اقدامات کیے مگر  بددیانتی کی بنیاد پر آپ نے پارلمینٹ کی 2 تہائی اکثریت کی توہین کی ہے۔ 

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جمیعت والوں اپنے اندر قوت پیدا کرو ،غریب کا ساتھ دو غریب کو تحفظ دو،کچھ کمزوریاں ہم میں بھی ہیں،ہمارے الیکشن میں دھاندلیاں ہوئی ہیں،پی ڈی ایم ابھی بھی ہے اور میں  صدر ہوں،میں اپوزیشن میں ہوں اور وہ حکومت میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف8حصوں میں تقسیم، عمران خان بھی کنٹرول کھو چکے، اختیار ولی خان