بچوں کے شوشل میڈیا استعمال پر پابندی،اعلی عدالت درخواست مسترد کردی

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے ایک پی آئی ایل (پبلک انٹرسٹ لیٹگیشن) کو مسترد کر دی ہے جس میں 13 سال سے کم عمر کے بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت درخواست کنندہ کو مرکزی حکومت سے رجوع کی اجازت دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بار اور بینچ نے رپورٹ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک پی آئی ایل مسترد کی ہے جس میں 13 سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے سوشل میڈیا تک رسائی پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے جی مسیح کی بینچ نے اس معاملے میں حکم جاری کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ پالیسی کا فیصلہ حکومت کے دائرہ ٔ اختیار میں ہے۔ سپریم کورٹ نے درخواست کنندہ کو اپنی درخواست کے تعلق سے مرکزی حکومت سے رجوع کی اجازت دے دی ہے۔ درخواست کنندہ نے دلیل پیش کی ہے کہ بچوں کیلئے سوشل میڈیا تک غیر محدود رسائی آئین کے آرٹیکل21 کے تحت دیئے گئے ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی جو زندگی کے حق کی ضمانت دیتا ہے جس میں صحت اور شناخت کا حق بھی شامل ہے۔
اپیل میں درخواست کی گئی تھی کہ مرکزی حکومت کو یہ حکم جاری کیا جائے کہ وہ 13ے 18سال کی عمر کے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کیلئے والدین کے اختیار یا کنٹرول کو یقینی بنائے جن میں نگرانی کرنے والے ٹولز اور مواد پر پابندیاں وغیرہ شامل ہیں۔اپیل میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ان اصول و ضوابط کو نہیں اپناتے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اپیل میں حکومت سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ والدین، اساتذہ اور طلبہ میں سوشل میڈیا کے استعمال کے خطرات کے تعلق سے آگاہی پھیلانے کیلئے ڈجیٹل خواندگی کی مہم کی شروعات کرے۔ 3 جنوری 2025 کو مرکزی حکومت نے ڈجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن رولز کا مسودہ جاری کیا تھا جس میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹس بنانے کیلئے بچوں کیلئے والدین کی اجازت ضروری ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:جیٹھ نے جادو ٹونہ کرنیوالی بھابی کو نہانے کیلئے جاتے ہوئے مار دیا