چار لڑکیاں گمشدگی سے بازیابی تک: ملزم نے مکروہ عزائم سے پردہ اٹھا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) رکشہ ڈرائیور نے ایک بچی کو ایک لاکھ روپے میں فروخت کر دیا تھا، ملزموں نے اعتراف جرم کا اعتراف کر لیا
ہنجروال سے لاپتا ہونے والی چاروں لڑکیوں کو پولیس نے گزشتہ روز ساہیوال سے ڈھونڈ نکالا اور انہیں گہرے دلدل میں پھنسے سے بھی بچا لیا ، پولیس نے کارروائی کے دوران دو خواتین سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا تھا ، جن میں سے ایک رکشہ ڈرائیور بچیوں کو جسم فروشی کے اڈے پر بیچنے کا منصوبہ بنا رہا تھا ، اب اس نے دوران تفتیش اپنے مکروہ عزائم سے پردہ اٹھا دیاہے ۔
پولیس کے مطابق ملزم قاسم نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ چار لڑکیوں میں سے کنزہ کا شہزاد کے ساتھ ایک لاکھ روپے میں سودا کیا اور شہزاد نے ساہیوال میں کنزہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچنے کا سودا کیا جب کہ شہزادکنزہ کو ساہیوال میں اپنے گھر لےگیا جہاں کنزہ کی گڑیا نامی لڑکی سے ملاقات ہوئی۔پولیس کا بتاناہے کہ 3 اگست کو ساہیوال پولیس نے ملزم شہزاد کے گھر قحبہ خانے کی اطلاع پر چھاپا مارا جہاں سے 5 لڑکیاں برآمد ہوئیں جس کا مقدمہ ساہیوال کے تھانہ غلہ منڈی میں درج ہوا۔
پولیس کے مطابق شہزاد اس مقدمے میں ضمانت پر رہا ہوکر آیا تو اس نے ایک شخص نعیم سونو سے رابطہ کیا، چاروں لڑکیوں کے اغوا کا کیس ہائی لائٹ ہونے پر ملزمان خوف زدہ ہوگئے تھے، انہوں نے 15 پر کال کرکے چاروں لڑکیوں سے متعلق بتایا۔پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں لڑکیوں میں سے کنزہ نے اپنے پاس موجود موبائل بھی آن کرلیا تھا، ملزمان نے لڑکیوں کے ساتھ ساہیوال میں ایک سڑک پرکھڑے ہوکر کنزہ کے موبائل سے15 پر کال بھی کی، 15 پر کال کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لڑکیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔
لاہور کے علاقے ہنجروال سے چند روز قبل چار لڑکیاں غائب ہوئیں تھیں جو گزشتہ روز ساہیوال سے ملیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں بچیاں سہانے مستقبل کے لیے گھر چھوڑ کر گئی تھیں، سوتیلی بہنیں کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں، عرفان اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے، کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے نشے کی وجہ سے تنگ تھیں۔