کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔یورپی پارلیمنٹ کے ارکان بھی بھارت کیخلاف پھٹ پڑے

Aug 05, 2021 | 21:59:PM

 (24نیوز)پانچ اگست 2019 کو بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر نے کے دو برس بیت جانے کے موقع پر یورپی پارلیمان کے 16ارکان نے یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن اور کمیشن برائے انسانی حقوق کے نائب صدر جوزف بورل کے نام ایک خط ارسال کیا ہے۔
خط میںکہاگیا ہے کہ بھارتی فیصلے سے کشمیری عوام شدید گھٹن اور بد حالی کا شکار ہوئے، جموں و کشمیر کے باشندوں کی نقل و حرکت کو محدود کیا گیا، انہیں معلومات تک رسائی سے دور رکھا گیا، ان کے لیے صحت کی سہولیات روکی گئیں اور تعلیم اور رائے کی آزادی کے حقوق سے محروم کیا گیا\ مراسلے کے مطابق اس فیصلے کے بعد سے دنیا بھر میں جہاں جہاں کشمیری باشندے آباد ہیں، وہاں اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
 غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پانچ اگست 2019 کو بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی گئی تھی اور اس کو دو برس بیت گئے ہیں۔ 
 یہ بھی پڑھیں۔نواز شریف کے لئے بری خبر۔۔برطانیہ نے اہم اعلان کر دیا

مزیدخبریں