(امانت گشکوری)توشہ خانہ کیس کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تیسری مرتبہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا 4 اگست کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی،ایڈووکیٹ حارث کے توسط سے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ٹرائل کورٹ کے جج کی جانبداری کیخلاف درخواست کی تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس قابل سماعت ہونے کا معاملہ واپس اسی جج کو بھیج دیا، سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ چئیرمین پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ سے توشہ خانہ ٹرائل پر حکم امتناع دیا جائے،سپریم کورٹ توشہ خانہ کیس میں درخواستوں پر فیصلے تک ٹرائل کورٹ کو کارروائی سے روکے،ٹرائل کرنے والے جج نے ناقص طریقے اور بغیر شواہد کو دیکھے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دیا تھا۔
درخواست میں موقف اختیا کیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ہمایوں دلاور کو کیس واپس بھیج کر قانونی غلطی کی ہے،جو جج ایک بار کیس قابل سماعت قرر دے چکا وہ دوبارہ آزادانہ کیسے کیس سن سکتا ہے؟ہائیکورٹ کے سنگل جج نے فیصلہ دے کر درخواست گزار کے بنیادی حقوق سلب کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف علاقوں میں طوفانی بارشیں،سلسلہ کب تک رہے گا؟ہائی الرٹ جاری
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہمیں اس بات پر تحفظات ہیں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس واپس اسی جج کو بھیجا جس نے پہلے بھی ہمارے خلاف فیصلہ دیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے، سیشن جج نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تو یہ قانون کے مطابق نہیں ہوگا،عدالت نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دیا تو ہم حتمی دلائل کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی جبکہ توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا تھا۔
دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظام عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبہ لگایا گیا، تاریخ کے بدترین ٹرائل میں انصاف کے قتل کی کوشش کی گئی، سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام، انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے۔
سیشن جج اسلام آباد ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں حقائق چھپانے پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی اور عدالت نے عمران خان کی گرفتاری کا حکم بھی جاری کیا۔
عدالتی حکم کے بعد پولیس نے عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک سے گرفتار کیا اور پولیس انہیں لیکر اسلام آباد کیلئے روانہ ہو گئی۔