(24نیوز) سول جج کی اہلیہ سومیہ کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والی 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کی آکسیجن ہٹادی گئی۔
سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر جودت سلیم کا کہنا ہے کہ رضوانہ کو آئی سی یو سے نکالنے کا فیصلہ 2 روز بعد کیا جائے گا، رضوانہ کو ابھی ڈرپس لگائی جا رہی ہیں.
پروفیسر جودت سلیم کے مطابق رضوانہ کے خون میں انفیکشن کافی کم ہوا ہے، انفیکشن کم ہونے کے باعث رضوانہ کچھ کھا پی رہی ہے۔
پروفیسر کا مزید کہنا تھا کہ رضوانہ کے مزاج میں بھی بہتری آئی ہے، وہ اب گھبراتی نہیں، بات چیت بھی کر رہی ہے ۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے جھوٹا ریکارڈ پیش کیا،توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
خیال رہے کہ سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کے دوران تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کئی روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔
بچی رضوانہ نے چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز کو بتایا تھا کہ انہیں بہت زیادہ مارا جاتا تھا اور تیزاب بھی پلایا جاتا تھا۔