برطانوی ٹک ٹاکر مہک بخاری اورانکی والدہ پر دو افراد کے قتل کا الزام ثابت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)برطانوی نژاد پاکستانی ٹک ٹاک انفلوئنسر مہک بخاری اور اس کی والدہ پر دو نوجوانوں کے قتل کا الزام ثابت ہوگیا۔
برطانوی عدالت نے ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ کو دہرے قتل کےکیس میں مجرم قرار دے دیا ہے،لیسٹر کراؤن کورٹ نے ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ انسرین بخاری پر ثاقب حسین اور محمد ہاشم نامی دو نوجوانوں کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے جان بوجھ کر حادثہ کرکے قتل کرنےکا جرم عائدکیا ہے۔
دونوں ملزماؤں نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا ہے،دونوں کو یکم ستمبرکو سزاسنائی جائےگی،مہک بخاری اور ان کی والدہ نسرین کے خلاف یہ فیصلہ تین ماہ کے ٹرائل کے بعد سنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مجرمہ نے مبینہ طور پر سیکس ٹیپ کے ذریعے والدہ کو بلیک میل کرنے والے 21 سالہ ثاقب اور اس کے ساتھی ہاشم کو پلاننگ کے ذریعے قتل کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:مسلم لیگ ن کی یوتھ آرگنائزنگ کمیٹی خیبر پختونخوا تشکیل دے دی گئی
برطانوی میڈیاکے مطابق 21 سالہ نوجوان ثاقب حسین کی جانب سے ٹک ٹاکر مہک بخاری کی والدہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات بے نقاب کرنے اور نازیبا ویڈیو استعمال کرنےکی دھمکی کے بعد دونوں خواتین نے اس کےقتل کا منصوبہ بنایا اور 11فروری 2022 کو اس کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے حادثے سے دوچار کیا جس میں ثاقب اور اس کا دوست محمد ہاشم ہلاک ہوگئے۔
حادثے سے کچھ دیر قبل ہی ثاقب نے پولیس کو ایمرجنسی کال کی تھی جس میں اس نے دو خواتین کی جانب سے اپنا پیچھا کیے جانے اور قتل کے خدشےکا اظہار کیا تھا۔