(24نیوز)سینیٹ آف پاکستان میں 5 اگست یوم استحصال کے موقع پرکشمیری عوام پر بھارتی مظالم کے خلاف قراردادپیش کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری عوام کے حق میں قراداد سینیٹر علی ظفر نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ بھارت نے 5 اگست کو غیر قانونی اقدام کیا، قرارداد کے متن کے مطابق مسلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر اب بھی ایک عالمی متنازعہ علاقے کے طور پر موجود ہے،یہ ایوان جموں و کشمیر کے عوام پر بھارتی جبر و ظلم کی شدید مذمت کرتا ہے،بھارتی حکومت کئی دہائیوں سے نہتے بےگناہ کشمیریوں پر ظلم و جبر مسلط کئے ہوئے ہے، بھارت کی لاکھوں افواج نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہی ہیں، بھارت فوری طور پر کشمیری لیڈروں کو رہا کرے،بھارت فوری طور پر کشمیری عوام کے خلاف مظالم بند کرے ،بھارت اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کی قسمتوں کا فیصلہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے کرائے،پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی بھرپور سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی ارکان بانی پی ٹی آئی کی تصاویر لے کر ایوان میں آگئے جس سے سینیٹ اجلاس میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر سینیٹ میں قرارداد پیش