جسٹس فائز عیسی کی استدعا، نظر ثانی کیس براہ راست دکھایا جائے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے فیصلے کے تناظر میں اضافی نظر ثانی درخواست دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظرثانی کیس کو براہ راست چینلز پر دکھانے کی استدعا کردی.انہوں نےبنچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی کو بھی نظرثانی بینچ کا حصہ بنایا جائے۔ سرکاری عہدیداروں نے میرے اور اہل خانہ کیخلاف منفی پراپیگنڈہ مہم چلائی، فیصلے سے سات پیراگراف کو حذف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے ایف بی آر سے غیر قانونی طریقے سے میرے اور اہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیل تک رسائی حاصل کی۔
فیض آباد دھرنا کیس کے بعد ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے اپنے درخواستوں میں مجھے جج کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ،19 جون کے فیصلہ سے عدلیہ کی آزادی کو ایگزیکٹو کے ہاتھ میں دیدیا گیا جو کہ آئین کے برخلاف ہے۔جسٹس قاضی نے کہا کہ مجھے یہ علم نہیں وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے ارکان نے انھیں ظاہر کیاہے یا نہیں، ان عہدیداروں میں سید ذوالفقار عباس بخاری، یار محمد رند ، ندیم بابر، شھباز گل،لیفٹننٹ جنرل( ر) عاصم سلیم باجوہ ، مرزا شہزاد اکبر،فیصل واوڈا اور عثمان ڈار شامل ہیں، ذوالفقار عباس بخاری کی 45ولنگٹن روڈ لندن میں فلیٹ نمبر 3 جائیداد ہے ۔