(24نیوز)پاکستان میں کورونا کی دوسری لہر نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔مثبت کیسز کی شرح میں ایبٹ آباد 17اعشاریہ 57 فیصد کے سب سے زیادہ متاثر ہوا،راولپنڈی اور کراچی میں بھی پازیٹو کیسز کی شرح تشویشناک حد تک پہنچ گئی۔
اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں شرکا کو مہلک وائرس کے حالیہ اثرات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں اس وقت کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.83 فیصد کی خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح 5.27 فیصد ، پنجاب میں 4.15، سندھ میں 10.74 فیصد ، خیبرپختونخوا میں 9.68 فیصد، بلوچستان میں 10.46 فیصد، گلگت بلتستان میں 3.92 فیصد ، جبکہ آزاد کشمیر میں مثبت کیسز کی شرح 11.24 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق شہروں کے اعتبار سے پاکستان میں سب سے زیادہ پازیٹو کیسز کی شرح ایبٹ آباد میں ریکارڈ کی گئی ہے، جہاں کورونا 17.57 فیصد افراد مہلک وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔اس کے بعد دوسرے نمبر پر راولپنڈی ہے جہاں مثبت کیسز کی شرح 15.26 فیصد ریکارڈ کی گئی، کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 14.31 فیصد ،حیدرآباد میں 12.13 فیصد، پشاور میں 10.63 فیصد، مظفرآباد میں 10.61 فیصد، کوئٹہ میں 6.42 فیصد، میرپور آزاد کشمیر میں 5.77 جب کہ سوات میں 4.31 فیصد ہوگئی ہے۔
این سی او سی کے شرکا کو بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت کورونا کے 309 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں جس میں سے84 کا تعلق لاہور اور 73 کا تعلق کراچی سے ہے، پشاور اور ملتان میں 45، 45، اسلام آباد میں 39 ، راولپنڈی 20 اور فیصل آباد میں 3 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔