بی آر ٹی منصوبے میں2 ارب77 کروڑ سے زائد کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پشاور بی آر ٹی کی آڈٹ رپورٹ جاری کردی گئی، اربوں کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ خیبرپختونخوااسمبلی میں جمع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بی آر ٹی پشاور میں مجموعی طور پر 2ارب 77کروڑ 47لاکھ روپے کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔ میگا پراجیکٹ کی لاگت میں ڈیزائن کی تبدیلی کے باعث 17ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ منصوبے کی ابتدائی لاگت 49ارب روپے سے بڑھ کر 66ارب روپے ہوگئی۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری سمیت کئی اعلیٰ افسروں نے ایک کروڑ 77لاکھ کی اضافی تنخواہیں وصول کی، منصوبے کے 17لاکھ روپے مردان اور ایبٹ آباد میں پنک بسوں پر خرچ کردئیے گئے، پرانی تعمیرات کے ملبے کے 5کروڑ 48لاکھ روپے ٹھیکیداروں سے وصول ہی نہیں کئے گئے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سول ورک مکمل نہیں تھالیکن عوام کو دکھانے کےلئے 51بسیں چین سے منگوائی گئیں ، بی آر ٹی بسوں کو چلانے کےلئے سالانہ 1ارب60کروڑ سے لیکر ڈھائی ارب روپے کی سبسڈی کی ضرورت ہے ،پی سی ون کے 143ملازمین سمیت مزید افراد کو عہدوں پر نوازا گیا ۔