اردو ادب کے نامور شاعر جوش ملیح آبادی کا آج 124 واں یوم پیدائش 

Dec 05, 2022 | 01:00:AM

(24 نیوز)اردو ادب کے نامور اور قادر الکلام شاعر جوش ملیح آبادی کا ایک سو چوبیسوں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے۔
جوش ملیح آبادی ایک ایسا نام جس نے اپنے قلم کے ذریعہ ہندوستانی عوام کے ذہنوں کو جلا بخشی اور آزادی ہند کی لڑائی میں خوابیدہ لوگوں کو بیدار کیا، تاہم خود بھی آزادی کی لڑائی میں ہمہ وقت پیش پیش رہے۔ 
آﺅ پھر جوش کو دے لقب شاہ سخن
دل و دین سخن، جان ہنر تازہ کریں
برصغیر کے عظیم انقلابی شاعر جوش ملیح آبادی 5 دسمبر 1898 میں اترپردیش ہندوستان کے علاقے ملیح آباد میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام شبیر حسن خان تھا۔ جوش کے والد نواب بشیر احمد خان، دادا نواب محمد احمد خاں اور پر دادا نواب فقیر محمد خاں گویا سبھی صاحبِ دیوان شاعر تھے۔
جوش نے نو برس کی عمر میں پہلا شعر کہا ابتدا میں عزیز لکھنوی سے اصلاحِ سخن لی۔
انہوں نے 1914 میں آگرہ سینٹ پیٹرز کالج سے سینئر کیمرج کا امتحان پاس کیا۔ انہوں نے 1925 میں عثمانیہ یونیورسٹی میں مترجم کے طور پرکام شروع کیا اور کلیم کے نام سے ایک رسالے کا آغاز کیا اور اسی دوران شاعر ِانقلاب کے لقب سے مشہور ہوئے۔
تقسیمِ ہند کے چند برسوں بعد ہجرت کرکے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جوش نہ صرف اردو میں ید طولیٰ تھے بلکہ عربی، فارسی، ہندی اورانگریزی پربھی دسترس رکھتے تھے۔
جوش ملیح آبادی کی تصانیف میں نثری مجموعہ ’یادوں کی بارات‘،’مقالاتِ جوش‘، ’دیوان جوش‘اور شعری مجموعوں میں جوش کے مرثیے’طلوع فکر‘،’جوش کے سو شعر‘،’نقش و نگار‘ اور’شعلہ و شبنم‘ کولازوال شہرت ملی۔
ستر کی دہائی میں جوش کراچی سے اسلام آباد منتقل ہوگئے۔22 فروری 1982 کو جوش نے اسلام آباد میں ہی وفات پائی اور وہیں آسودہ خاک ہوئے۔۔
اس دل میں ترے حسن کی وہ جلوہ گری ہے
جو دیکھے وہ کہتا ہے کہ شیشے میں پری ہے

مزیدخبریں