ارشد شریف قتل کیس، فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے رپورٹ تیار کرلی، اہم انکشافات

Dec 05, 2022 | 21:56:PM

(ویب ڈیسک)سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنیوالی ٹیم نے کینیا اور دبئی سے حاصل معلومات پر رپورٹ تیار کرلی ہے جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 23 اکتوبر کو کینیا میں سینئر صحافی ارشد شریف کی قتل کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی ، عوام کی جانب سے شدید پریشر آنے پر حکومت نے ایف آئی اے کی دو رکنی ٹیم تشکیل دی جس نے پہلے مرحلے میں کینیا کا دورہ کیا اور وہاں قیام کے دوران کینیا پولیس، ارشد شریف کے میزبان وقار اور خرم سے مختلف سوالات کئے۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے اس عمارت کا بھی وزٹ کیا جہاں ارشد شریف نے قیام کیا،تحقیقاتی ٹیم نے اس جگہ کا بھی دورہ کیا جہاں ارشد شریف کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔
تحقیقاتی ٹیم نے کینیا سے واپس آنے کے بعد اپنی سرسری رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کی ، دوسرے مرحلے میں فیکٹ فائنڈنگ ٹیم دبئی گئی جہاں اسے ارشد شریف کے قیام اور وہاں سے کینیا جانے والے سے متعلق معلومات ملیں۔
ذرائع کاکہناہے کہ فیکٹ فائرنگ ٹیم نے ارشد شریف کے قتل کی کینیا اور دبئی سے حاصل معلومات پر رپورٹ تیار کرلی ہے جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے ایک حصہ کے بارے میں دعویٰ کیاہے کہ ارشد شریف کے قتل میں پاکستان ، دبئی اور کینیا میں کچھ کردار بہت اہم ہیں ۔
ذرائع کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کاکہناہے کہ ارشد شریف نے کینیا میں جن دو بھائیوں وقار اور خرم کے فارم ہاﺅس پر قیام کیا ان مکمل کردار سامنے آنا بہت ضروری ہے جبکہ یہ دونوں کیس سے متعلق سوالوں کے جواب نہیں دے رہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے رپورٹ میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کینیا پولیس کا واقعہ کو ’غلط شناخت‘ کے کیس کے طور پر پیش کرنا تضادات سے بھرا ہوا ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ واقعات کے بارے میں جی ایس یو کے عہدیداروں کا وژن قابل اعتبار نہیں ہے،ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کے معاملے کے بجائے بین الاقوامی کرداروں کے ساتھ منصوبہ بند ٹارگٹ قتل کا معاملہ ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ اس قتل میں کینیا، دبئی اور پاکستان کے کرداروں کے بین الاقوامی کرداروں کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
ذرائع کاکہناہے کہ فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی جاتی ہے یا نہیں؟اس بارے بھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔
یاد رہے کہ معروف صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کو 23 اکتوبر کو کینیا میں قتل کیا گیا تھا جہاںپولیس نے ارشد شریف کی گاڑی کو بچے کو اغوا کرکے لے جانے والی گاڑی کی کہانی تخلیق کی، پھر کچھ گھنٹوں بعد پولیس کا ناکہ توڑنے کے حوالے سے من گھڑت کہانی بنائی گئی، جب یہ بھی سٹوری نہ بنی تو دہشتگردی کے واقعہ سے جوڑنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایاز صادق کو کابینہ ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کافیصلہ

مزیدخبریں