پنجاب اسمبلی کا ٹوٹنا معمہ بن گیا

Dec 05, 2022 | 23:24:PM

(24نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اعلان کے باوجود پنجاب اسمبلی کا ٹوٹنا ایک معمہ بن کر رہ گیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرا دی تھی،راولپنڈی میں 26 نومبر کولانگ مارچ کے آخری جلسے میں عمران خان نے پنجاب اسمبلی توڑنے کا اعلان کیا تھا اس وقت ہر کوئی سوچ رہا تھا کہ اس پر کتنا عمل ہو گا، جوں جوں وقت گزرتا گیااسمبلیوں کے ٹوٹنے کا اعلان بھی اپنی وقعت کھونے لگا،عمران خان نے پہلے شرائط رکھیں پھر مذاکرات کےلئے تیار ہو گئے ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں نہیں توڑیں گے، الیکشن کا اعلان کرا دیں۔

پرویز الٰہی اور مونس الٰٰہی کے پی ٹی آئی کے جنرل باجوہ کے متعلق بیانے کیخلاف بیانات سے صورتحال غیر واضح ہو گئی،جنرل باجوہ کے حق میں پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے کھل کر سامنے آنے سے پنجاب اسمبلیاں ٹوٹنے کا عمل دھندلا ہو گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے گزشتہ روزنجی ٹی وی کو  دیئے گئے انٹرویو یہ بات واضح ہو گئی کہ پرویز الٰہی اسمبلیاں نہیں توڑیں گے،ابھی 6ماہ مزید لگ سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جب چاہیں اسمبلیاں توڑ دیں گے مگر دوسری جانب ان کا  یہ کہنا تھا کہ جب تک عمران خان چلنے پھرنے کے قابل نہیں ہوتے اس پر بات نہیں ہو سکتی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کےچیئرمین عمران خان کی طرف سے اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے زیادہ امید تو نہ تھی مگر عمران خان  اس ہتھیار کو وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ استعمال کرنا چا ہ رہے تھےکہ پرویز الٰہی نے ان کے’’ ترپ ‘‘کے پتے کو واضح کر دیا۔ 

اس حوالے سے عمران خان  کی زیر صدرارت زمان پارک میں اہم میٹنگ بھی ہوئی جس میں فواد چودھری نے اس بات کو دہرایا کہ عمران خان جب چاہیں اسمبلیاں توڑ دیں گے مگر اس پر کوئی واضح بات نہ کر سکے۔

مزیدخبریں