خدیجہ شاہ کی نظر بندی ، پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پرسماعت ملتوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ملک اشرف) لاہور ہائی کورٹ نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی ، پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پرسماعت کل تک ملتوی کر دی۔
ہائیکورٹ کےجسٹس علی باقرنجفی نےخدیجہ شاہ اوراسکےشوہرکی درخواستوں پرسماعت کی، عدالت میں جہانزیب امین اپنے وکیل بیرسٹر سمیر کھوسہ کے ہمراہ پیش ہوئے، پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ غلام سرور نہنگ پیش ہوئے۔
وکیل پنجاب حکومت نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پنجاب کابینہ کی میٹنگ ہوئی ہے، میٹنگ میں ان کی عرضداشت مسترد کر دی گئی ہے، جسٹس علی باقر نجفی نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ آرڈر کی کاپی فراہم کریں جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ابھی ہمیں صرف زبانی بتایا گیا ہے اور کابینہ میں 8 ممبران ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقتولہ لڑکی زندہ ہو گئی پر کیسے؟
سرکاری وکیل اور عدالت کے درمیان ہونے والے مکالمہ میں حصہ لیتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ سب کے دستخط ہونا باقی ہیں، کچھ ٹائم لگے گا، جسٹس علی باقر نجفی نے سرکاری وکیل سے کہا کہ آپ آج ہی کاپی فراہم کریں جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ اس کورٹ کو اتھارٹی ہے کہ وہ خدیجہ شاہ کو عدالت میں پیش کرنے کا آرڈر کرے۔
وکیل درخواست گزار نے گفتگو میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست گزار کا انسانی حق ہے، یہ خدیجہ شاہ کو صوبے سے باہر لے جانا چاہتے ہیں، وکیل پنجاب حکومت نے وکیل صفائی کے نکتے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وکیل درخواست گزار یہ صرف میڈیا میں چلنے والی خبر کی بنیاد پر کہہ رہےہیں۔
وکیل درخواستگزار نے استدعا کی کہ کابینہ نے جن گراؤنڈز پر عرضداشت مسترد کی ، ان وجوہات کی کاپی فراہم کی جائے۔
عدالت نے خدیجہ شاہ کی نظربندی برقرار رکھنے کی کابینہ میٹنگ کے فیصلے کی وجوہات کل طلب لیں اور کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔