سیاسی ماحول میں ہلچل،فیصل واؤڈا کی ملاقاتیں،کیا کوئی تبدیلی آنیوالی ہے؟
سینیٹر فیصل واوڈامولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گئے ،جہاں مدارس رجسٹریشن بل پر اہم بات چیت کا امکان ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اسلام آباد کےسیاسی ماحول میں ایک بار پھر ہلچل، مولانا فضل الرحمان توجہ کا مرکز بن گئے ۔کیا کوئی تبدیلی آنیوالی ہے؟
پاکستان کی سیاست میں اتار چڑھاؤ جاری ہے ایک بار پھر سرد موسم میں حرارت آگئی ،سینیٹر فیصل واوڈامولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گئے ،جہاں مدارس رجسٹریشن بل پر اہم بات چیت کا امکان ہے،سینیٹر فیصل واؤڈا اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان آئینی اور سیاسی گفتگو کا امکان ہے۔مدارس رجسٹریشن بل پر حکومت اور دینی جماعتوں کے درمیان کشیدگی موجود ہے ۔سینیٹر فیصل واؤڈا کی آمد سے مدارس رجسٹریشن بل پر نئی پیشرفت کی توقع ہے۔
دیکھا جائے تو سیاسی اُفق پر کوئی بڑی تبدیلی رونما ہونے کو ہےکیونکہ سیاسی کھلاڑی اِس وقت متحرک دکھائی دے رہے ہیں،گزشتہ روز فیصل واؤڈا کی بلاول بھٹو سے ملاقات اور پھر اِس کے بعد بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان سے دو گھنٹے کی طویل ملاقات یہ بتا رہی ہے کہ کوئی سیاسی کچھڑی بننے جارہی ہے ۔اور ایسے وقت میں یہ چہ مگوئیاں بھی ہورہی ہیں کہ موجودہ نظام کی جگہ نیا نظام لے لے گا۔اب یہ نظام کیسا ہوگا؟ اِس پر بھی مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔
ضرورپڑھیں:فرانس میں وزیر اعظم مشیل بارنیئر کی حکومت کیسے ختم ہوئی؟
نئے نظام کے حوالے سے مختلف آپشنز بتائے جارہے ہیں جن میں قومی حکومت یا مائنس ن لیگ اور مائنس بانی پی ٹی آئی فارمولہ بھی ہوسکتا ہے۔یا پھر نئے چہرے سامنے لائے جاسکتے ہیں اور فیصل واؤڈا تو یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کیونکہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان ایک واضح خلیج آچکی ہے۔یہی وجہ کہ اب یہ واضح نظر آرہا ہے کہ اگلے وزیر اعظم بلاول بھٹو ہوں گے۔فیصل واؤڈا وہ شخص ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جاتے ہیں اگر وہ کوئی بات کرتے ہیں تو اِس کا کوئی نہ کوئی مطلب ضرور ہوتا ہے۔اب فیصل واؤڈا بھی نظام کی تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں اگر پاکستان کو بچانا ہے تو دو سیاسی طلاقیں ضروری ہیں ۔ایک یہ کہ سسٹم ن لیگ کو سیاسی طلاق دے اور بانی پی ٹی آئی سیاسی طلاق دے دیں۔
اگر بانی پی ٹی آئی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیتے ہیں یا پھر وقتی طور پر خاموشی اختیار کئے رکھتے ہیں تو شاید ریلیف کا در اِن پر کھل جائے ۔فیصل واؤڈا کے دل میں بانی پی ٹی آئی کیلئے نرم گوشہ نظر آرہا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی تو کسی صورت سرنڈر کرنے کو تیا رنہیں ایسے میں پھر مفاہمت کا کوئی راستہ کیسے نکل سکے گا؟کیونکہ بانی پی ٹی آئی جو مطالبات کر رہے ہیں جن میں سب سے بڑا مطالبہ مینڈیٹ کی واپسی ہے وہ حکومت کیلئے پورا کرنا ناممکن ہے ۔اور تحریک انصاف میں مذاکرات کو لے کر بھی آراء تقسیم ہے ہیں۔