انٹرنیٹ کی سست روی،آئی ٹی انڈسٹری میں بحران کا خدشہ،کتنا نقصان ہوگا؟
آئی ٹی برآمدات رواں مالی سال 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ مالی سال 23 کے مقابلے میں 2.59 ارب ڈالر سے 24 فیصد زیادہ ہے،سٹیٹ بینک
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ ملک کی آئی ٹی انڈسٹری بحران کا شکار ہوجائے گی اور یہ خبر بھی گرم رہی ہےکہ آئی ٹی کمپنیز مایوس ہوکر پاکستان سے باہر منتقل ہورہی ہیں لیکن اعدادو شمار تو کچھ اور ہی کہانی بتا رہے ہیں ۔
پاکستان شماریات بیورو کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق روپے کے لحاظ سے اکتوبر میں برآمدات 12.34 فیصد بہتر ہو کر 191 ارب 3 کروڑ روپے ہو گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 170 ارب 28 کروڑ روپے تھیں،مالی سال 2024 میں جولائی تا اکتوبر کے دوران خدمات کی برآمدات 7.91 فیصد بڑھ کر 2 ارب 60 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2 ارب 41 کروڑ ڈالر تھیں،مالی سال 2024 میں، خدمات کی برآمدات اس سے پچھلے سال کی اسی مدت میں 7.59 ارب ڈالر کے مقابلے 2.77 فیصد کی معمولی نمو کے بعد 7.8 ارب ڈالر رہی تھیں۔ اسی طرح مالی سال 2023 میں، خدمات کی برآمدات 7.30 ارب ڈالر رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے 7.10 ارب ڈالر کے مقابلے 2.78 فیصد زیادہ تھیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات مالی سال 24 میں 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ مالی سال 23 کے 2.59 ارب ڈالر سے 24 فیصد زیادہ ہے،حکومت کا اگلے پانچ سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات کے لیے 15 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف ہے،پاکستان کی آئی ٹی کمپنیاں خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں خاص طور پر سعودی عرب پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نمایاں پیش رفت کر رہی ہیں۔ اس خطے میں آئی ٹی خدمات کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے برآمد کنندگان کے خصوصی فارن کرنسی اکاؤنٹس میں قابل اجازت ریٹینشن کی حد کو 35 سے بڑھا کر 50 فیصد کر دیا ہے، اس پیش رفت نے آئی ٹی کے برآمد کنندگان کو پاکستان میں منافع واپس لانے کی تحریک دی ہے، جس سے برآمدات کے مجموعی نمبرز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔مستحکم شرح تبادلہ نے آئی ٹی کمپنیوں کو کاروباری سرگرمیوں میں مشغول ہونے اور اپنی کمائی واپس لانے کی ترغیب دی۔
دوسری جانب اسی عرصے میں خدمات کی درآمدات اکتوبر میں 16.82 فیصد بڑھ کر 95 کروڑ ڈالر ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 81 کروڑ 33 لاکھ ڈالر تھیں۔ جولائی سے اکتوبر تک خدمات کی درآمد 2.41 فیصد بڑھ کر 3.59 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 3.51 ارب ڈالر تھی،مالی سال 24 میں خدمات کی درآمد 17.14 فیصد بڑھ کر 10.119 ارب ڈالر ہو گئی جو اس سے پچھلے سال میں 8.638 ارب ڈالر تھی،خدمات کی درآمد میں اضافے کی بنیادی وجہ ٹرانسپورٹ اور سفری خدمات کے کرایوں میں اضافہ ہے۔مالی سال 2024 میں جولائی تا اکتوبر کے دوران سروس کا تجارتی خسارہ 9.64 فیصد کم ہو کر 99 کروڑ 32 لاکھ ڈالر ہو گیا جو پچھلے سال کے انہی مہینوں میں ایک ارب 9 کروڑ ڈالر تھا،اکتوبر میں خدمات میں تجارتی خسارہ 26.79 فیصد بڑھ کر 26 کروڑ 11 لاکھ ڈالر ہو گیا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 20 کروڑ 59 لاکھ ڈالر تھا۔